امریکہ و کینیڈا

سکھ علیحدگی پسند کے قتل کے منصوبہ کی مکمل تحقیقات ضروری۔ امریکہ کا زور

ہندوستان کو اسٹراٹیجک پارٹنر قراردیتے ہوئے امریکہ نے کہا ہے کہ وہ اس ملک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے لیکن اسی کے ساتھ وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ نیویارک میں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے منصوبہ کی مکمل تحقیقات ہوں اور ذمہ داروں کی جواب دہی طئے ہو۔

واشنگٹن: ہندوستان کو اسٹراٹیجک پارٹنر قراردیتے ہوئے امریکہ نے کہا ہے کہ وہ اس ملک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے لیکن اسی کے ساتھ وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ نیویارک میں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے منصوبہ کی مکمل تحقیقات ہوں اور ذمہ داروں کی جواب دہی طئے ہو۔

مشیر قومی سلامتی جان کربی نے یہ ریمارک اس سوال کے جواب میں کئے کہ قتل کے مبینہ منصوبہ کا باہمی تعلقات پر کیا اثر پڑے گا۔ انہوں نے جمعرات کے دن وائٹ ہاؤز میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ہندوستان ہمارا اسٹراٹیجک پارٹنر ہے۔

ہم یہ شراکت داری بڑھارہے ہیں۔ہندوستان‘ بحرالکاہل میں کواڈ کا رکن ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے تعلقات بلاروک ٹوک جاری رہیں لیکن اسی کے ساتھ ہمارا ماننا ہے کہ نیویارک معاملہ سنگین ہے۔

امریکی فیڈرل پراسیکویٹرس نے الزام عائد کیا تھا کہ 29 نومبر کو ہندوستانی شہری نکھل گپتا جو حکومت ِ ہند کے ایک عہدیدار کے ساتھ مل کر کام کررہا تھا‘ سکھ انتہاپسند گرپتونت سنگھ پنوں کو ہلاک کرنے کے ناکام منصوبہ میں ملوث ہے۔ پنوں‘ امریکی اور کینیڈین شہری ہے۔

کربی نے کہا کہ ہم مکمل تحقیقات چاہتے ہیں۔ خاطیوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات ٹھیک طرح نہیں ہورہی ہیں۔ ہم کہہ چکے ہیں کہ ہمارے ہندوستانی ہم منصب نے معاملہ کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ خاطیوں کو پوری طرح جواب دہ ٹھہرایا جائے۔

ہم ادھوری تحقیقات نہیں چاہتے۔ معاملہ کو سنگین بتاتے ہوئے حکومت ِ ہند اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا اعلان کرچکی ہے۔ وہ یہ بھی کہہ چکی ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ آنے کے بعد کارروائی ہوگی۔