کرناٹک

سی ایم ابراہیم کے مستقبل کے لائحہ عمل کا جلد اعلان

جنتادل ایس کے برطرف صدر سی ایم ابراہیم (چاندمحل ابراہیم) نے اتوار کے دن زوردے کرکہا کہ وہ فنی اور ذہنی دونوں طور پر جنتادل(سیکولر) میں ہیں۔

بنگلورو: جنتادل ایس کے برطرف صدر سی ایم ابراہیم (چاندمحل ابراہیم) نے اتوار کے دن زوردے کرکہا کہ وہ فنی اور ذہنی دونوں طور پر جنتادل(سیکولر) میں ہیں۔

وہ ابھی بھی ریاست میں پارٹی کے صدر ہیں کیونکہ عہدہ سے ان کی علٰحدگی غلط ہے۔ جنتادل ایس کے قومی صدرایچ ڈی دیوے گوڑا اور ان کے بیٹے سابق چیف منسٹر کرناٹک ایچ ڈی کمارا سوامی سے بی جے پی سے ہاتھ ملانے کے فیصلہ پر نظرثانی کرنے کی گذارش کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ مستقبل کا لائحہ عمل 26 اکتوبر کے بعد طئے کریں گے۔

وہ ریاستی صدر کے عہدہ سے ہٹائے جانے کے خلاف قانونی لڑائی بھی لڑسکتے ہیں۔ بی جے پی کے ساتھ جنتادل ایس کے اتحاد کے فیصلہ پر سی ایم ابراہیم کی بغاوت سے پارٹی کو شرمندگی اٹھانی پڑی۔ دیوے گوڑا نے جمعرات کے دن پارٹی کا کرناٹک یونٹ تحلیل کردیا جس کے نتیجہ میں سی ایم ابراہیم ریاستی صدر نہیں رہے۔ انہوں نے کمارا سوامی کواڈھاک صدربنادیا۔

سی ایم ابراہیم نے کہا کہ دیوے گوڑا سینئر قائد ہیں۔ میں ان سے آپ (میڈیا)کے توسط سے ہاتھ جوڑکرپھرگذارش کرتا ہوں کہ وہ بی جے پی سے اتحاد کے فیصلہ پر نظرثانی کریں۔ کیرالا‘ ٹاملناڈو‘ راجستھان(پارٹی یونٹس) بی جے پی کے ساتھ جانے کے فیصلہ کے خلاف ہیں۔

بنگلورو میں میڈیا سے بات چیت میں سی ایم ابراہیم نے دیوے گوڑا سے کہا کہ وہ پارٹی کی آئیڈیالوجی پر قائم رہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ جاریہ ہفتہ ممبئی اور اودئے پور جارہے ہیں تاکہ وہاں کے جنتادل ایس قائدین سے ملاقات کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ دیوے گوڑا جانتے ہیں کہ وہ وزیراعظم کیسے بنے تھے‘ وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ میں 1995 میں جنتادل کو کیسے بنایاتھا۔ یہ ان کے لئے نیا نہیں ہے‘ لیکن وہ جوکچھ کررہے ہیں کماراسوامی کے دباؤ میں کررہے ہیں۔

کمارا سوامی سے بھی ایسی ہی گذارش کرتے ہوئے سی ایم ابراہیم نے کہا کہ وہ میرے بھائی جیسے ہیں‘ برائے مہربانی بی جے پی کے ساتھ جانے کے فیصلہ پر دوبارہ غورکریں۔ باباصاحب امبیڈکر‘بسوانا اور راشٹرکوی پٹپا(کوویمپو) کے نظریات کو قبول کریں۔