مشرق وسطیٰ

شمالی غزہ سے فلسطینیوں کا انخلاء شروع

فلسطینیوں نے ہفتہ کے دن شمالی غزہ سے جنوبی حصہ کی طرف نقل ِ مقامی شروع کردی۔ اسرائیلی فوج نے تقریباً نصف آبادی کو الٹی میٹم دیا تھا کہ وہ جنوب کی طرف کوچ کرجائے۔

غزہ پٹی: فلسطینیوں نے ہفتہ کے دن شمالی غزہ سے جنوبی حصہ کی طرف نقل ِ مقامی شروع کردی۔ اسرائیلی فوج نے تقریباً نصف آبادی کو الٹی میٹم دیا تھا کہ وہ جنوب کی طرف کوچ کرجائے۔

متعلقہ خبریں
دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری
موت، تباہی اور غصہ کے درمیان غزہ میں خون سے رنگی عید
اسرائیل رہائشیوں کو رفح سے غزہ کے جنوب مغربی ساحل پر المواسی منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
اسرائیل غزہ پٹی میں خواتین کو نشانہ بنا رہا ہے: یو این آر ڈبلیو اے
غزہ میں ‘گردن توڑ بخار’ اور’ہیپاٹائٹس سی’ پھیل رہا ہے

اسرائیلی فوج نے بڑی زمینی کارروائی سے قبل محدود حملہ کیا۔ اسرائیل نے سوشل میڈیاپر اور ہیلی کاپٹرس کے ذریعہ گرائے گئے ورقیوں (لیف لیٹس) کے ذریعہ تقریباً 10 لاکھ فلسطینیوں سے پھر کہا کہ وہ شمالی غزہ چھوڑکر جنوبی غزہ کی طرف چلے جائیں جبکہ حماس نے شمالی غزہ کے شہریوں سے کہا کہ وہ اپنے مکانوں میں رہیں‘ کہیں نہ جائیں۔

اقوام متحدہ اور امدادی گروپس کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانہ پر نقل مقامی سے ناقابل بیان مسائل پیدا ہوں گے۔ دواخانوں میں شریک مریض اور دیگر افراد نقل ِ مقامی کے موقف میں نہیں ہیں۔ مین روڈ پر کاروں‘ ٹرکس اور خچر گاڑیوں میں خاندانوں کو جنوب کی طرف جاتے دیکھا گیا۔

اسرائیل کے فضائی حملے جاری ہیں۔ محصورہ علاقہ میں غذا‘ ایندھن اور پینے کے پانی کی سپلائی گھٹ گئی ہے۔ مصر کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ غیرملکیوں کی سہولت کے لئے جنوبی رفح کراسنگ کھولی جائے گی۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ فلسطینی 2 روٹس کے ذریعہ مقامی وقت کے مطابق صبح 10بجے تا شام 4 بجے سفر کرسکیں گے۔

اس نے کہا ہے کہ ہزاروں فلسطینی پہلے ہی جنوب کی طرف روانہ ہوچکے ہیں لیکن بعض 20 کیلو میٹر دور رکے ہوئے ہیں کیونکہ فضائی حملوں میں کئی سڑکیں تباہ ہوگئیں اور ایندھن کی سپلائی ختم ہوتی جارہی ہے۔ فوج نے کہا ہے کہ اس کے سپاہیوں نے عسکریت پسندوں سے لڑنے اور یرغمال بنائے گئے 150 افراد کو ڈھونڈنے غزہ میں عارضی حملے کئے۔

غزہ کی وزارت ِ صحت نے ہفتہ کے دن کہا کہ غزہ میں 2200 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 724 بچے اور 458 خواتین شامل ہیں۔ حماس کے حملہ میں 1300 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوئے۔ اسرائیل نے 3 لاکھ 60 ہزار ریزرو فوجی طلب کرلئے۔ اس نے غزہ سے متصل سرحد پر فوجیوں کو جمع کیا اور دبابے بھی پہنچادیئے لیکن زمینی حملہ کے فیصلہ کا کوئی اعلان نہیں ہوا ہے۔ زمینی حملہ کی صورت میں کافی جانیں جاسکتی ہیں۔

حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں کو امید ہے کہ وہ اسرائیلی یرغمالیوں کے عوض ہزاروں فلسطینیوں کو رہا کرالیں گے۔ اسرائیلی عوام کی بڑی تعداد فوجی کارروائی کی حامی ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شہریوں کو جنوب کی طرف کوچ کرنے کا جو حکم دیا ہے اس سے 11لاکھ کی آبادی متاثر ہوگی۔ اگر اس پر عمل ہوا تو 40 کیلو میٹر کی غزہ پٹی کے جنوبی نصف حصہ میں علاقہ کی ساری آبادی سمٹ جائے گی۔

اسرائیل فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ شمال سے جنوب کی طرف فلسطینیوں کو کوچ کرانے کا مقصد شہریوں کی حفاظت ہے تاکہ حماس انہیں انسانی ڈھال کے طورپر استعمال نہ کرسکے۔ اس نے لوگوں سے کہا کہ وہ جلد سے جلد جنوب کی طرف چلے جائیں اور اسی وقت واپس ہوں جب ان سے ایسا کرنے کو کہا جائے۔ غزہ میں رہنے والے فلسطینی شہری ہمارے دشمن نہیں ہیں۔

ہم انہیں دشمن نہیں سمجھتے اور ہم انہیں دشمن سمجھ کر نشانہ بھی نہیں بناتے۔ امریکہ اور اسرائیل کے دیگر حلیفوں نے حماس کے خلاف جنگ میں اس کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ یوروپین یونین کے خارجہ پالیسی سربراہ نے تاہم ہفتہ کے دن کہا کہ اسرائیلی فوج کو چاہئے کہ وہ شمالی غزہ خالی کرنے کے لئے لوگوں کو مزید وقت دے۔ مختصر مدت میں اتنی بڑی آبادی کا انخلاء ممکن نہیں۔ غزہ میں رہنے والے فلسطینیوں کی نصب سے زائد تعداد اُن پناہ گزینوں کی اولاد ہے جو 1948 کی جنگ میں بے گھر ہوئے تھے۔

a3w
a3w