شمس آباد منڈل کی مسجد قطب شاہی یکخانہ کی اراضیات پر قبضے۔ مسجد کا وجود خطرہ میں
تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کی کارکردگی پر عوام کی جانب سے ہمیشہ خدشات ظاہر کئے جاتے رہے ہیں۔ بلدیہ کے متعلق ”بلدیہ کھایا پیا چل دیا“ کی مثل مشہور ہے مگر وقف بورڈ سے متعلق بھی عوام کا تاثر یہی ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کی کارکردگی پر عوام کی جانب سے ہمیشہ خدشات ظاہر کئے جاتے رہے ہیں۔ بلدیہ کے متعلق ”بلدیہ کھایا پیا چل دیا“ کی مثل مشہور ہے مگر وقف بورڈ سے متعلق بھی عوام کا تاثر یہی ہے۔
وقف جائیدادوں کی تباہی کے بعد ہی وقف بورڈ نیند سے بیدار ہوتا ہے۔ وقف بورڈ کے اسی رویہ سے کروڑہا روپئے مالیتی وقف جائیدادیں تباہ ہوچکی ہیں۔ کئی قیمتی جائیدادوں پر غیر مجاز افراد کا قبضہ ہے۔
ضلع رنگاریڈی کے شمس آباد منڈل کے پداشاہپور میں قطب شاہی مسجد یکخانہ واقع ہے اس مسجد کے تحت بڑی اراضی موقوفہ ہے مگر ان اراضیات پر قبضے ہوچکے ہیں۔
اب مسجد کا کچھ حصہ ہی باقی ہے جس کی حصار بندی کی گئی۔ اس کے باوجود غیر سماجی عناصر مسجد کے رقبہ کو چھوٹا کرنے پر مصر ہیں۔ مسجد آبادی میں ہونے کے باوجود غیر آباد ہے اور غیر سماجی عناصر کی سرگرمیوں کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
16جون 2022 کو سی ای او وقف بورڈ شاہنواز قاسم نے مقامی تحصیلدار کو مسجد قطب شاہی یکخانہ پر غیر مجاز افراد کے قبضہ کو برخاست کرنے کے لئے مکتوب تحریر کیا تھا مگر آج تک کوئی اقدام نہیں ہوا۔
ذمہ داران وقف بورڈ کو خواب غفلت سے جاگتے ہوئے سروے نمبر 125 میں موجود اس مسجد کا سروے کرواتے ہوئے جملہ اراضی کی نشاندہی کرتے ہوئے حفاظت کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ اگر کارروائی میں مزید تاخیر کی جاتی ہے تو قوی امکان ہے کہ ایک اور مسجد سے ہاتھ دھونا پڑ سکتا ہے۔