طیارہ میں سفر کے دوران ڈاکٹروں نے 2 سالہ بچی کوبچالیا
ایک دوسالہ لڑکی کوجس نے بنگلوروتادہلی وستارا ایرلائنس کی فلائیٹ کے ٹیک آف کرنے کے کچھ دیر بعدسانس لینا بند کردیاتھا‘ اسے پانچ ڈاکٹروں نے بچالیاجن میں سے4کاتعلق آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس سے ہے جواسی پروازمیں سفر کررہے تھے۔
نئی دہلی: ایک دوسالہ لڑکی کوجس نے بنگلوروتادہلی وستارا ایرلائنس کی فلائیٹ کے ٹیک آف کرنے کے کچھ دیر بعدسانس لینا بند کردیاتھا‘ اسے پانچ ڈاکٹروں نے بچالیاجن میں سے4کاتعلق آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس سے ہے جواسی پروازمیں سفر کررہے تھے۔
ایمس کے چار ریزیڈنٹ ڈاکٹرس اورآئی ایل بی ایس سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹرنے طیارہ کے ارکان عملہ کی جانب سے ہنگامی صورتحال کااعلان کئے جانے کے بعد اس بچی پر سی پی آر طریقہ علاج کااستعمال کیا اوراسے بچالیا۔ مرکزی وزیرصحت منسکھ منڈاویہ نے ایک قیمتی جان بچانے پرڈاکٹروں کومبارکباد پیش کی۔
انہوں نے ٹوئٹر پر کہاکہ میں اس بچی کی اچھی صحت اورتیزی سے صحت یابی کی دعا کررہاہوں۔ عہدیداروں کے مطابق طیارہ نے اتوارکی رات9بجے اڑان بھری تھی اورٹیک آف کے تقریباً30منٹ بعد ارکان عملہ نے مسافروں سے دریافت کیاکہ آیا ان میں کوئی ڈاکٹر ہے۔
آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس(ایمس) نے بھی سوشل میڈیاکے ایک پوسٹ میں اس واقعہ کا ذکر کیاہے۔ اس نے بتایاکہ بنگلورو تا دہلی پرواز سے اتوارکی شام واپسی کے دوران وستاراایر لائینس کی فلائیٹ نمبرUK814 میں ہنگامی صورتحال کا اعلان کیاگیا۔
ڈاکٹرنودیپ کور، ڈاکٹر دمندیپ سنگھ،ڈاکٹررشپ جین، ڈاکٹر اوئیشکا اورڈاکٹر اویچالاٹکساک جو اس طیارہ میں سفر کررہے تھے۔ انہوں نے فوری بچی کامعائنہ کیا جس کی نبض ڈوب چکی تھی اوروہ ٹھنڈی ہونے لگی تھی لڑکی سانس بھی نہیں لے رہی تھی۔
فضاء میں ہی محدودوسائل کے ساتھ مہارت کااستعمال کرتے ہوئے ٹیم نے سی پی آرشروع کیا۔کافی مشقت کے بعد اس بچی کوبچالیاگیا۔ طیارہ کوناگپورلے جایاگیا اورلڑکی کومستحکم حالت میں ایک پیڈیاٹریشن ڈاکٹر کے حوالہ کردیاگیا۔