کھیل

عامر عابدی‘ آسٹریلیا کی بلائنڈ فٹبال ٹیم کے کپتان

معذوری کی وجہ سے روزمرہ کے کام کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ایسا اتھلیٹ ہونا بہت سے لوگوں کیلئے حیران کن ہوسکتا ہے۔ عامر عابدی بھی ایسے ہی ایک کھلاڑی ہیں جو بین الاقوامی سطح پر نابینا فٹبال کھیلتے ہیں۔

نئی دہلی: معذوری کی وجہ سے روزمرہ کے کام کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ایسا اتھلیٹ ہونا بہت سے لوگوں کیلئے حیران کن ہوسکتا ہے۔ عامر عابدی بھی ایسے ہی ایک کھلاڑی ہیں جو بین الاقوامی سطح پر نابینا فٹبال کھیلتے ہیں۔

وہ اس وقت ہندوستان میں سیریز کھیلنے آئے ہیں۔ واضح رہے کہ ہم آسٹریلوی بلائنڈ فٹبال ٹیم کے کپتان عامر عابدی کا ذکر کررہے ہیں۔ عابدی کا بین الاقوامی کھلاڑی بننے کا سفر بہت مشکل تھا۔ وہ ایران میں پیدا ہوئے جن کا تعلق کرد سے تھا، اس لیے انہیں اسکول میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔

عابدی نے کہاکہ 12 سال کی عمر میں مجھے سر درد کی وجہ سے ہسپتال لے جایا گیا۔ آپریشن میں غفلت کے باعث وہ اپنی بینائی کھو بیٹھے۔ بینائی کھونے کے بعد عابدی کے سارے خواب ختم ہوگئے۔ لیکن ان کے ماموں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔ انہوں نے عابدی کو معذوروں کے ایک اسکول میں داخل کرایا لیکن انہیں داخلہ نہیں دیاگیا کیونکہ وہ کرد تھے جس کے بعد انہوں نے اصفہان کے ایک اسکول میں تعلیم حاصل کی۔

ایک بار جب عابدی نے اپنا ہوم ورک نہیں کیا تو انہیں اسکول کے چکر لگانے کی سزادی گئی۔ وہاں ایک استاد نے انہیں کھیلتے ہوئے دیکھا جس کے بعد انہوں نے عابدی کو فٹبال ٹیم میں ڈال دیا۔ انہوں نے سیاست میں بھی حصہ لیا اور معذوروں کے بارے میں شعور اجاگر کرنا شروع کیا جس کی وجہ سے انہیں ایران میں کئی خطرات کا سامنا کرنا پڑا۔ پھر اسی وجہ سے 2013 میں وہ آسٹریلیا میں پناہ گزین بن گئے۔

وہاں بھی وہ فٹبال کھیلتے تھے جس کے بعد انہیں عارضی ویزا دیا گیا تھا۔ کافی مشکلات کے بعد انہیں فروری 2022 میں ٹیلنٹ ویزا دیا گیا۔ وہ ملبورن میں بلائنڈ فٹبال کی طرف راغب ہوئے۔ اب عابدی کا خواب آسٹریلیا کی نابینا فٹبال ٹیم کو 2024 یا 2028 کے پیرالمپکس کیلئے کوالیفائی کراناہے۔

عامر عابدی نے کہا کہ پہلے انہیں بینائی سے محروم ہونے پر بہت دکھ ہوتا تھا تاہم فٹبال کی دنیا میں قدم رکھنے کے بعد انہوں نے نیا سفر شروع کیاہے۔ عابدی نے مزید کہاکہ ہندوستان میں کھیلوں کے بہترین مواقع ہیں اس لئے یہاں ایک سے بڑھ کر ایک کھلاڑی پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ آسٹریلوی ٹیم بہت آگے لیجانا چاہتے ہیں۔