مشرق وسطیٰ

’غلاف کعبہ‘ مقدس ترین گھر کا سب سے مہنگا غلاف کتنے میں تیار ہوتا ہے؟

غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے کام کرنے والے شاہ عبدالعزیز کمپلیکس کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ غلاف کعبہ کی تکمیل کرلی گئی ہے اور اسے عیدالاضحیٰ کے مبارک دن اسے حوالے کیا جائے گا۔

ریاض: غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے کام کرنے والے شاہ عبدالعزیز کمپلیکس کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ غلاف کعبہ کی تکمیل کرلی گئی ہے اور اسے عیدالاضحیٰ کے مبارک دن اسے حوالے کیا جائے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس بار غلاف کعبہ کو عید کے ایام کے بجائے آئندہ شعبان المعظم 1444ھ کو غلاف کعبہ کی زینت بنایا جائے گا۔

غلاف کعبہ کی تیاری کی بات کی جائے تو یہ دنیا کا مہنگا ترین غلاف ہے جس کی تیاری پر25 ملین سعودی ریال خرچ آتا ہے۔وزیر اطلاعات کے مشیر اور جنوبی اور مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ مواصلات کے شعبے کے سربراہ فہیم بن حمید الحامد نے مکہ مکرمہ میں واقع غلاف کعبہ کمپلیکس کے ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ شاہی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ اس سال 10 ذی الحج کو خادم حرمین شریفین سے کسوہ کو سدنہ کے حوالے کیا جائے گا جب کہ سدنہ یکم محرم الحرام کو اسے صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین کے حوالے کیا جائے گا۔

ان دنوں کئی عرب اور بین الاقوامی میڈیا کے وفود نے شاہ عبدالعزیز کمپلیکس کا غلاف کعبہ کا دورہ کر رہے ہیں۔وفد کو خانہ کعبہ کے کسوہ کی بصری نمائش، مملکت سعودی عرب میں اس کی تیاری اور تبدیلی کے مراحل، اس کی سلائی اور کڑھائی، خام مال اور کسوہ کی زینت بننے والے سنہری ٹکڑوں کی کڑھائی کے طریقہ کار کے بارے میں بتایا گیا۔

بریفنگ کے دوران پتا چلا کہ غلاف کعبہ 185 ہنر مندوں کی زہرمگرامہ سال بھر کی محنت سے تیار ہوتا ہے۔شاہ عبدالعزیز کمپلیکس برائے غلاف کعبہ امور کے انڈر سیکرٹری جنرل عبدالحمید المالکی نے میڈیا انٹرویوز کے دوران کمپلیکس میں کعبہ کسوہ فیکٹری کے اندر کسوا صنعت کی تفصیلات کا جائزہ لیا۔

انہوں نے بتایا کہ غلاف کعبہ کی تیاری آٹھ ماہ میں مکمل ہوتی ہے۔المالکی نے بتایا کہ کعبہ میں تقریباً 700 کلو گرام خالص ریشم، 300 کلو گرام کاٹن، 100 کلوگرام چاندی کا دھاگہ اور 120 کلوگرام چاندی کے تار کا استعمال کیا جاتا ہے جو کہ زمین پرموجود اللہ کے اس عظیم گھر ]خانہ کعبہ[ کا سب سے بڑا اور مہنگا لباس ہے۔