غلام نبی آزاد کی سیاسی جماعت کا 10 دن میں اعلان
غلام نبی آزاد نے 26جنوری کو کانگریس سے قطع تعلق کے بعد وادی کشمیر میں اپنی پہلی عوامی ریالی سے خطاب میں کہا کہ انشاء اللہ اندرون 10 دن میں اپنی نئی پارٹی کا اعلان کردوں گا۔
بارہمولہ(جموں وکشمیر): کانگریس سے حال میں ناطہ توڑنے والے غلام نبی آزاد نے اتوار کے دن کہا کہ وہ اپنی نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اندرون 10یوم اعلان کریں گے۔ انہوں نے زوردے کرکہا کہ ان کی پارٹی کی آئیڈیالوجی ”آزاد“ ہوگی۔
جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر نے کہا کہ نئی سیاسی جماعت کا ایجنڈہ جموں وکشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرانے کی جدوجہد کرنا اور عوام کو نوکریوں اور اراضی کے حقوق دلانے کی لڑائی لڑنا ہوگا۔ غلام نبی آزاد نے 26جنوری کو کانگریس سے قطع تعلق کے بعد وادی کشمیر میں اپنی پہلی عوامی ریالی سے خطاب میں کہا کہ انشاء اللہ اندرون 10 دن میں اپنی نئی پارٹی کا اعلان کردوں گا۔
شمالی کشمیر کے بارہمولہ کے ڈاک بنگلہ میں انہوں نے کہا کہ ان کی نئی پارٹی ان کے نام کی طرح اپنی آئیڈیالوجی اور سوچ میں آزاد ہوگی۔ انہوں نے کہا میری پارٹی آزاد ہوگی۔ میرے کئی ساتھیوں نے کہا ہے کہ میں اپنی پارٹی کا نام آزاد رکھوں‘ لیکن میں نے کہا ایسا نہیں ہوگا۔
پارٹی کی آئیڈیالوجی آزاد ہوگی۔میرے زندہ رہنے تک میری پارٹی نہ تو کسی دوسری پارٹی میں شامل ہوگی اور نہ ضم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میری پارٹی کا رخ ترقی کی طرف ہوگا۔ اس کا ایجنڈہ عوام کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ہیں چاہے وہ قومی ہو یا علاقائی۔ مختلف پارٹیوں میں میرے دوست موجود ہیں۔
آئی اے این ایس کے بموجب کانگریس کے سابق سینئر قائد غلام نبی آزاد نے اتوار کے دن کہا کہ انہوں نے اپنے نئی سیاسی ایجنڈہ میں آرٹیکل 370کی بحالی کا وعدہ نہیں کیاہے کیونکہ وہ جھوٹے وعدے کرنے کے قائل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370کی بحالی کیلئے لوک سبھا میں 350 کے آس پاس اور راجیہ سبھا میں 175 ووٹ درکار ہوں گے۔
یہ وہ نمبر ہے جو نہ تو کسی سیاسی جماعت کے پاس موجود ہے اور نہ کسی کو یہ کبھی ملے گا۔ کانگریس 50 سے کم نشستوں تک محدود ہوگئی ہے۔ اگر وہ آرٹیکل 370 کی بحالی کی بات کرتی ہے تو وہ جھوٹا وعدہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے سیاسی ایجنڈہ میں ریاستی درجہ کی بحالی اور مقامی لوگوں کو اراضی اور نوکریاں شامل ہیں جو قابل حصول مقاصد ہیں۔
غلام نبی آزاد نے کہا کہ بعض لوگوں نے مجھ پر الزام عائد کیاکہ میں نے آرٹیکل 370کی برخواستگی کے حق میں ووٹ دیاتھا۔ میں نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا تھا اور جن لوگوں کو پارلیمنٹ کے کیسے کام کرتی ہے، اس کا پتہ نہیں ہے وہ کچھ بھی کہتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ جس وقت جموں وکشمیر کے چیف منسٹر تھے انہوں نے 3افراد کو فیک انکاؤنٹرکرنے والے 13پولیس والوں کو گرفتارکرایاتھا اور یہ لوگ گذشتہ 15برس سے سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ انہوں نے اپنے دور کے ترقیاتی کاموں اور نئے اضلاع کی تشکیل کا بھی ذکر کیا۔