لکھنؤ میں 140 سالہ قدیم مشنری اسکول کا بورڈ غائب
تاریخی سینٹینیل ہائیر سکنڈری اسکول و کالج کی جگہ ایک نیا خانگی اسکول سامنے تھا۔ اسکول کے بورڈ اور ہورڈنگس تبدیل ہوچکے تھے اور طلبہ و اساتذہ کو اسکول کیمپس میں داخلہ کی اجازت نہیں دی گئی۔
لکھنؤ: راتوں رات ایک 140 سالہ اسکول لاپتہ ہوجانے کا یہ ایک عجیب اور غریب کیس ہے۔ گرمائی چھٹیاں ختم ہونے پرجمعرات کے دن جب ٹیچرس اور طلبہ لکھنؤ کے علاقہ گول گنج اسکول پہنچے، حیرت زدہ رہ گئے۔
تاریخی سینٹینیل ہائیر سکنڈری اسکول و کالج کی جگہ ایک نیا خانگی اسکول سامنے تھا۔ اسکول کے بورڈ اور ہورڈنگس تبدیل ہوچکے تھے اور طلبہ و اساتذہ کو اسکول کیمپس میں داخلہ کی اجازت نہیں دی گئی۔
بعد ازاں 360 طلبہ گیٹ کے باہر بیٹھ گئے جہاں اساتذہ نے سڑک پر ہی کلاس شروع کردی۔ اسکول پرنسپل راجیو ڈیوڈ دیال نے بیسک ایجوکیشن آفیسر اور اسکول انسپکٹر راکیش کمار کے پاس شکایت درج کرایا۔ عہدیدار جمعرات کی دوپہر دیر گئے اسکول کا معائنہ کرنے پہنچے۔
پرنسپل نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ تقریباً 10 مستقل اساتذہ اور 360 طلبہ کے نام چھٹی سے بارہویں کلاس میں درج ہیں جب ہم اسکول پہنچے، اسکول کا نام بدلا ہوا تھا اور اُنہیں داخلہ نہیں دیا گیا۔ اسکول کا فرنیچر باہر نکال دیا گیا تھا اور اُن سے کہا گیا کہ اسکول پلے گراؤنڈ میں واقع ٹین شیڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوری محکمہ تعلیمات کے عہدیداروں کو شکایت پیش کی جنہوں نے تیقن دیا کہ وہ اِس بات کا جائزہ لیں گے۔ ایک ٹیچر نے کہا کہ یہ واقعہ ہمارے لئے تکلیف دہ ہے۔ آپ سوچئے کہ آپ گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تعلیم حاصل کرنے کے جذبہ سے اسکول پہنچتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ آپ کے اسکول کا وجود ہی نہیں۔
یہ طلبہ کی ذہنی ہراسانی ہے۔ اِس اسکول کا آغاز لکھنؤ کے قدیم مقام حسین آباد میں سال 1862ء عمل میں آیا تھا۔ اسکول کی ایک طویل اور قابل فخر تاریخ ہے۔ ایک ماہر تعلیم مشنری ریورنڈ جے ایچ مسمور نے اِس اسکول کو قائم کیا تھا۔
دریں اثناء ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سوریا پال گنگوار نے آج بتایا کہ اسکول اور کالج کی کلاسس حسب سابق منعقد ہوں گی۔ پولیس کو نظم و ضبط کا تیقن کرنے اسکول کے باہر تعینات کیا جائے گا۔ ڈی آئی او ایس راکیش کمار کی جانب سے رپورٹ پیش کرنے کے بعد گنگوار نے یہ ہدایت جاری کی۔ ڈی آئی او ایس نے بتایا کہ چونکہ مذکور اسکول سرکاری امدادی ہے۔ لہٰذا اِس کی عمارت میں کوئی خانگی اسکول نہیں چلایا جاسکتا۔