مشرق وسطیٰ

ہزاروں اسرائیلیوں کی بیت المقدس میں حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کیلئے دعائیں

اسرائیلی یرغمالیوں کے افراد خاندان اور دوسرے ہزاروں اسرائیلی یروشلم کی مغربی دیوار کے قریب دعاؤں کیلئے جمع ہوئے۔ ان سب کی دعا تھی کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس ان کے یرغمال بنائے عزیزوں کو رہائی دے دے۔

رفح: اسرائیلی یرغمالیوں کے افراد خاندان اور دوسرے ہزاروں اسرائیلی یروشلم کی مغربی دیوار کے قریب دعاؤں کیلئے جمع ہوئے۔ ان سب کی دعا تھی کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس ان کے یرغمال بنائے عزیزوں کو رہائی دے دے۔

متعلقہ خبریں
نیتن یاہو نے کم وسائل میں بھی لڑنے کا اعلان کیا
غزہ اور مغربی کنارے پر اسرائیلی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 17 فلسطینی شہید
رفح پر اسرائیلی حملہ، خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے: ڈبلیو ایچ او
اسرائیل رہائشیوں کو رفح سے غزہ کے جنوب مغربی ساحل پر المواسی منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
اسرائیلی حملوں سے تباہ غزہ کی بحالی کیلئے 40 ارب ڈالر درکار ہوں گے: اقوام متحدہ

راچل گولڈبرگ ایک یرغمالی کی والدہ ہیں انہوں نے اس موقع پر کہا وہ 167 دن گذرنے کے باوجود ابھی تک محسوس نہیں کرتی کہ اس کے بیٹے کو قید میں اتنا عرصہ ہو گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں یہودی ایک مقدس دیوار کے ساتھ خصوصی یہودی دعاؤں کے لیے کھڑے ہیں تاکہ 130 یرغمالی بھی حماس کی قید سے چھوٹ جائیں۔

یرغمالیوں کے خاندان سڑکوں پر اور پارلیمنٹ کے باہر سخت احتجاج بھی کرتے رہے ہیں۔ اب ان متاثرہ خاندانوں نے یروشلم میں دعاؤں کے لیے ہزاروں اسرائیلیوں کو جمع کیا تاکہ ان کی دعائیں سنی جائیں۔

دعا کے لیے جمع بہت سے لوگوں نے یرغمالیوں کی تصویروں والی شرٹس پہن رکھی تھیں اور یہ لوگ دیوار کے اپس موجود ہجوم میں بطور خاص شامل تھے۔

ان میں سے کئی یرغمالیوں کے رشتہ دار، دوست اور جاننے والے تھے۔ کئی یہودی اسرائیل سے باہر سے آکر بھی اس دعائیہ ہجوم میں موجود تھے۔

a3w
a3w