سوشیل میڈیاشمالی بھارت

لیو اِن پارٹنر کیس: ’لو جہاد کیسس میں سخت ترین سزا دی جائے‘

بی جے پی رکن اسمبلی راجیشور سنگھ نے آج چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کی کہ وہ نفرت انگیز جرائم سے نمٹنے ریاستی قوانین میں ترمیم کریں۔

لکھنو: بی جے پی رکن اسمبلی راجیشور سنگھ نے آج چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کی کہ وہ نفرت انگیز جرائم سے نمٹنے ریاستی قوانین میں ترمیم کریں۔

انہوں نے دہلی میں حالیہ عرصہ میں اپنے لیو اِن پارٹنر کی جانب سے ایک خاتون کے بہیمانہ قتل کے پیش نظر لو جہاد کے لئے سخت ترین سزا کی تجویز پیش کی۔

انہوں نے فاسٹ ٹریک مقدمہ چلانے‘ ملزم کو ضمانت نہ دینے‘ گواہوں کو خودبہ خود خصوصی تحفظ فراہم کرنے‘ عصمت ریزی اور قتل کے لئے سزائے موت اور صرف عصمت ریزی جیسے (لو جہاد) کیسس میں سزائے عمرقید جیسی ترامیم کی سفارش کی۔

واضح رہے کہ دایاں بازو کے ہندو گروپس اور کارکن‘ مسلمان مردوں کی جانب سے ہندو خواتین کو شادی کے ذریعہ مشرف بہ اسلام کرنے کی کوششوں کے لئے لو جہاد کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔ راجیشور سنگھ نے ضابطہ فوجداری قانون میں ترمیمات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لو جہاد کے کیسس میں لالچ یا ترغیب کی توضیح کو وسیع تر بنانے کی ضرورت ہے۔

اس میں شادی‘ شادی کا وعدہ‘ جنسی تعلقات اور لیواِن تعلقات کو شامل کیا جائے۔ رکن اسمبلی کے مکتوب کی ایک نقل مرکزی وزیر قانون کرن رجیجوکو بھی روانہ کی گئی ہے۔ حکمراں جماعت کے رکن اسمبلی نے اپنے مکتوب میں کہا کہ ایک مسلم شخص کی جانب سے ہندو لڑکی کے قتل اور پھر اس کی نعش کے 35 ٹکڑے کرنے کے دہلی میں پیش آئے سنسنی خیز واقعہ نے لو جہاد کے جرائم کی یادیں تازہ کردی ہیں جن کے بارے میں ملک بھر سے خبریں ملتی رہتی ہیں۔

پولیس عہدیدار سے سیاستداں بنے راجیشور سنگھ نے کہا کہ ایسے واقعات کے تسلسل نے ہندو برادری میں مستقل خوف اور گہرے عدم اعتماد کی صورتِ حال پیدا کردی ہے۔ اسی لئے ملک بھر کے ارکان اسمبلی کے لئے یہ معاملہ انتہائی تشویشناک ہے۔

ایک مخصوص برادری کے انتہاپسند عناصر نے ان نفرت انگیز جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور وہ باقاعدہ مجرمانہ حرکتوں کا ارتکاب کرنے والوں کے ساتھ برتے جانے والے سلوک کے مستحق نہیں ہیں۔