دہلی

محمد زبیر معاملہ کی سماعت،عدالت میں سرکاری وکیل کی زبردست سرزنش

وکیل نے تفتیشی ایجنسی کے ٹوئٹس اور ری ٹویٹس عدالت میں پیش کئے۔اس پر عدالت نے کہا کہ آپ ٹویٹس اور ری ٹویٹس دکھا کر کام نہیں کر سکتے، بلکہ آپ کو کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی پی سی) کے تحت کام کرنا چاہیے۔

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو لٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران سرکاری وکیل کو پھٹکار لگائی، جسے 2018 میں ایک ہندو دیوتا کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ایڈیشنل سیشن جج دیویندر کمار جنگالا نے معاملے کی سماعت کے دوران سرکاری وکیل سے اس معاملے میں اب تک ریکارڈ کیے گئے بیانات کی تفصیلات طلب کیں۔ جس پر وکیل نے تفتیشی ایجنسی کے ٹوئٹس اور ری ٹویٹس عدالت میں پیش کئے۔

اس پر عدالت نے کہا کہ آپ ٹویٹس اور ری ٹویٹس دکھا کر کام نہیں کر سکتے، بلکہ آپ کو کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی پی سی) کے تحت کام کرنا چاہیے۔ غور طلب ہے کہ پبلک پراسیکیوٹر 12 جولائی کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کیس کی سماعت کرنے والی عدالت میں پیش ہوئے تھے اور کہا تھا کہ وہ 12 اور 13 جولائی کو عدالت میں پیش نہیں ہو پا رہے، لہٰذا سماعت 14 جولائی کو کی جائے۔

a3w
a3w