مسلم ووٹرس کو ڈرانے فسادات بھڑکائے جارہے ہیں : چندرکانت کھیرے
شیوسینا یو بی ٹی قائد اور سابق رکن پارلیمنٹ چندرکانت کھیرے نے پیر کے دن دعویٰ کیا کہ مسلم ووٹرس کو مہاوکاس اگھاڑی کی طرف منتقل ہونے سے روکنے کے لئے مہاراشٹرا میں فسادات بھڑکائے جارہے ہیں ۔

اورنگ آباد: شیوسینا یو بی ٹی قائد اور سابق رکن پارلیمنٹ چندرکانت کھیرے نے پیر کے دن دعویٰ کیا کہ مسلم ووٹرس کو مہاوکاس اگھاڑی کی طرف منتقل ہونے سے روکنے کے لئے مہاراشٹرا میں فسادات بھڑکائے جارہے ہیں ۔
انہوں نے یہ بات اکولہ سٹی میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر دو فرقوں میں جھڑپ کے 2 دن بعد کہی ۔ اس جھڑپ میں ایک شخص ہلاک اور دیگر 8 زخمی ہوئے تھے ۔
کھیرے نے کہا کہ بی جے پی ‘بجرنگ بلی کے نعرہ کے باوجود کرناٹک اسمبلی الیکشن نہیں جیت سکی ۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ہم بجرنگ بلی(ہنومان) کی پوجا کرتے ہیں اور وہ ہمارے ساتھ ہیں ۔
سابق میں اُدھو ٹھاکرے کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت میں ریاست میں کوئی فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا نہیں ہوئی لیکن جب سے ایکناتھ شنڈے ۔ دیویندر فڈنویس حکومت برسراقتدار ;200;ئی ہے ‘ فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہورہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہندوؤں اور مسلمانوں میں پھوٹ ڈالنے کے لئے ایسا کیا جارہا ہے ۔ مسلم ووٹ مہاوکاس اگھاڑی کو منتقل ہورہے ہیں ۔ ہندو اور مسلمان متحد ہورہے ہیں ۔ اسے روکنے کے لئے تشدد بھڑکایا جارہا ہے اور یہ سیاست اور اگلے سال کے لوک سبھا الیکشن کی تیاری کا حصہ ہے ۔
اورنگ آباد کے سابق رکن لوک سبھا نے کسی کا نام لئے بغیر الزام عائد کیا کہ مارچ میں مجلسی رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل کے احتجاج میں بی جے پی قائدین کا ہاتھ تھا ۔ امتیاز جلیل نے یہ احتجاج اورنگ آباد کے نام کی تبدیلی کے خلاف کیا تھا ۔
کھیرے نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی قائدین نے امتیاز جلیل سے احتجاج کرایا ۔ بعدازاں خردپور جو تشدد برپا ہوا تھا وہ اسی کا نتیجہ تھا ۔ شیوسینا (یو بی ٹی) رکن قانون ساز کونسل امباداس دانوے نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹرا کی موجودہ حکومت ایک مقصد کے تحت اس قسم کے فسادات کو ہوا دے رہی ہے ۔
ریاسی قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن دانوے نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹرا میں جب بھی بی جے پی برسراقتدار ہوتی ہے ‘ فسادات ہوتے ہیں ۔