تلنگانہ

ملک کا ہر شہری 1.25 لاکھ کا مقروض: کے ٹی راما راؤ

ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ملک کا ہر شہری 1.25 لاکھ روپے کا مقروض ہے۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ملک کا ہر شہری 1.25 لاکھ روپے کا مقروض ہے۔

مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رمن کی جانب سے تلنگانہ کی معاشی صورتحال کے متعلق کئے گئے منفی تبصرہ کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے قرض میں بے تحاشہ اضافہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے نرملا سیتا رمن نے دروغ گوئی سے کام لیا۔

انہوں نے فسکل پروڈنس کے متعلق لاعلمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گمراہ کن بیان دیا۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ 67 سالوں میں 2014 تک14وزرائے اعظم نے مل کر 56لاکھ کروڑ روپے کا قرض حاصل کیا تھا مگر گذشتہ8 سالوں کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے اس قرض کو 100لاکھ کروڑ تک پہنچا دیا۔

اس حساب سے ہر ہندوستانی شہری کے سرپر1.25لاکھ روپے کا قرض ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہاکہ2022 میں تلنگانہ میں فی کس شرح آمدنی2.78 لاکھ روپے رہی جبکہ اسی عرصہ کے دوران قومی سطح پر فی کس سالانہ شرح سالانہ آمدنی1.49 لاکھ روپے رہی۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کا قرض جملہ داخلی پیداوار کا 23.5 فیصد ہی ہے جو ملک کی 28ریاستوں کی فہرست میں 23 واں مقام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی جملہ آبادی کا2.5 فیصد کا حامل تلنگانہ ملک کی جملہ داخلی شرح پیداوار میں 5فیصد حصہ کا حامل ہے۔

اس بات کو 2021 میں آر بی آئی کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں بتایا گیا۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ملک کو بے کار ڈبل انجن حکومتوں کی نہیں بلکہ ”دہرا اثر رکھنے والی حکومت“کی ضرورت ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ اگر بی جے پی کی زیر قیادت حکومتوں کی کارکردگی تلنگانہ کی طرح ہوتی تو آج ملک کی 4.6 ٹریلین ڈالرس پر مشتمل ہوتی۔

a3w
a3w