حیدرآباد

رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے راہول گاندھی کی بحالی، شرمیلا کی مبارکباد

تلنگانہ میں اِس سال کے اواخر میں انتخابات ہونے والے ہیں، شرمیلا نے قبل ازیں بھی راہول گاندھی کو اُن کی سالگرہ کے موقع پر مبارکباد دی تھی۔

حیدر آباد: وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی (وائی ایس آر ٹی پی) کی صدر وائی ایس شرمیلا نے آج کانگریس کے سینئر قائد راہول گاندھی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اب جب کہ سپریم کورٹ کے التواء کے بعد رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے اُنہیں بحال کئے جانے کی راہ ہموار ہوگئے ہیں، یہ جمہوریت کی فتح ہے۔

متعلقہ خبریں
کسانوں کے قرض معافی، عثمان الہاجری کا دورہ گڈی ملکاپور ترکاری مارکٹ، کاشتکاروں سے ملاقات و شال پوشی
دلتوں کی چیخیں بھی حکومت بہار کو گہری نیند سے جگانے میں ناکام رہیں: راہول
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
آر ایس ایس کے نظریہ پر راہول گاندھی کی بجا تنقید:پون کھیڑا
ملزم ہندوستانی جمہوریت کو بدنام کرناچاہتا تھا، پارلیمنٹ کی سکیورٹی توڑنے کے سلسلہ میں عدالت میں چارج شیٹ

 شرمیلا نے اِس سلسلہ میں راہول گاندھی کو مبارکبادی کا ایک پیام روانہ کیا ہے جس میں انہوں نے جمہوریت کے لئے کانگریس کے سابق صدر کی انتھک جدوجہد کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

شرمیلا نے کہا کہ ہتک عزت کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے التواء دیئے جانے کے بعد اب راہول گاندھی پارلیمنٹ میں اپنی نمائندگی برقرار رکھیں گے۔

 شرمیلانے جمہوریت، سیکولرازم اور ملک کی یکجہتی کے لئے راہول گاندھی کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے ستائش کی۔ انہوں نے ہم خیال طاقتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اِس کاز میں اُن کے ہاتھ مضبوط کریں۔

 اپنے ٹوئٹ میں شرمیلا نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ تحریک کے عدم اعتماد کی اخلاقی طور پر ستائش کی ہے۔ رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے راہول گاندھی کے بحال ہونے پر انہوں نے گرمجوشانہ مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت اور ملک کے لئے انہوں نے قابل ستائش خدمات انجام دی ہیں۔

 اب یہ ہم خیال طاقتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ راہول گاندھی کی کوششوں اور ملک کے لئے کی جانے والی جدوجہد کی تائید کریں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے جو فیصلہ دیا ہے، وہ جمہوریت کی کامیابی ہے جس کی وجہ سے تمام سیکولر اور جمہوری طاقتوں کو خوشی ہورہی ہے۔

وائی ایس آر ٹی پی کی صدر نے کہا کہ اب جب کہ پارلیمنٹ میں راہول گاندھی نمائندگی کریں گے، ایک بار پھر وہ عوامی اور ملک کو درپیش مسائل سے واقف کروائیں گے۔ انہوں نے تمام قائدین سے اپیل کی ہے کہ وہ جمہوریت اور سیکولرازم کو برقرار رکھنے کے لئے متحدہ طور پر سرگرم ہوجائیں۔ اِس سلسلہ میں راہول گاندھی کے ساتھ اشتراک و تعاون کریں۔

کانگریس کے تعلق سے شرمیلا کے احساسات اور تاثرات سے اِس بات کا اظہار ہوتا ہے کہ وہ اپنی پارٹی کو کانگریس میں ضم کرے گی یا قدیم پارٹی کے ساتھ اتحاد کئے جانے کی بھی پیش قیاسی کی جارہی ہے۔

 اب جب کہ تلنگانہ میں اِس سال کے اواخر میں انتخابات ہونے والے ہیں، شرمیلا نے قبل ازیں بھی راہول گاندھی کو اُن کی سالگرہ کے موقع پر مبارکباد دی تھی۔

کرناٹک کے ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہونے کے بعد شرمیلا نے ڈی کے شیوکمار سے بھی ملاقات کی تھی جس کے بعد یہ پیش قیاسیاں کی جارہی تھیں کہ وہ اپنی پارٹی کو کانگریس میں ضم کریں گی تاہم شرمیلا نے اِن اطلاعات کی تردید کی۔

یہ بھی اطلاعات تھیں کہ شرمیلا کو آندھرا پردیش میں کانگریس پارٹی کا صدر مقرر کیا جانے والا ہے۔ شرمیلا جو کہ چیف منسٹر آندھرا پردیش اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی کی بہن ہیں۔

 کرناٹک سے راجیہ سبھا کے لئے کانگریس کی جانب سے ٹکٹ پیش کرنے کی تجویز کے تعلق سے بھی تردید کی ہے۔ شرمیلا نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ تلنگانہ کے کاز کے لئے کام کرتی رہیں گی۔ اُن کا مقصد علاقہ کی عوام کے مسائل کی یکسوئی کے لئے جدوجہد کرنا ہے۔

a3w
a3w