منی پور میں ایک اور بھیانک واقعہ کاانکشاف
سوشل میڈیا پر وائرل قبائیلی خواتین کی برہنہ گشت کروائے جانے کے واقعہ کے بعد سے نسلی تشدد سے متاثرہ منی پور سے بعید از قیاس خوف ناک کہانیاں سامنے آرہی ہیں۔
سیرو (کک چنگ۔منی پور) سوشل میڈیا پر وائرل قبائیلی خواتین کی برہنہ گشت کروائے جانے کے واقعہ کے بعد سے نسلی تشدد سے متاثرہ منی پور سے بعید از قیاس خوف ناک کہانیاں سامنے آرہی ہیں۔
کک چنگ ضلع کے سیرو موضع کے پولیس اسٹیشن میں درج کروائی گئی شکایت کے مطابق میں ایک مسلح گروپ نے مجاہد آزادی کی 80 سالہ بیوی کو اس کے گھر میں بند کرکے گھر کو آگ لگادی۔
خاتون کے شوہر ایس چوراچند سنگھ جن کا 80 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا ایک مجاہد آزادی تھے‘ انہیں سابق صدر جمہوریہ ہند اے پی جے عبدالکلام کی جانب سے اعزاز بھی پیش کیا گیا تھا۔
یہ واقعہ 28 /مئی کی صبح میں اس وقت پیش آیا جب سیرو میں زبردست تشدد ہوا اور گولیوں کا تبادلہ ہوا۔ سیرو تشدد سے متاثرہ موضع ہے۔
خاتون کے پوتیر پریم کانتا نے بتایا کہ مجاہد آزادی کی بیوہ ابے ٹومبی اپنے گھر میں مقیم تھی کہ اس کے گاؤں پر حملہ کرنے والوں نے باہر سے تالہ لگادیا اور انہوں نے گھر کو آگ لگادی۔ اس کے خاندان والوں کے اس کے بچاؤ کو پہنچنے تک آگ کی لپیٹوں نے سارے گھر کو جلاکر تہس نہس کردیا۔
پریم کانتا نے بتایا کہ وہ بھی بال بال بچا ہے۔ وہ اپنی دادی کو بچانے کی کوشش کررہا تھا کہ گولی اس کے ہاتھ اور ران چھوکر نکل گئی۔
پریم کانتا نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ جب ہم پر حملہ ہورہا تھا میری دادی نے ہم سے کہا کہ اب بھاگ جاؤ اور کچھ دیر بعد واپس لوٹ آنا اور مجھے لے جانا۔ بدقسمتی سے یہی ان کے آخری الفاظ تک جب ہم انہیں چھوڑ کر جارہے تھے۔