ایلون مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ میں لفظی جنگ تیز
تاہم مسک نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ "سچ نہیں ہے"۔ ٹرمپ نے پھر مسک کو "ایک اور بیل *** آرٹسٹ" کے طور پر لکھا۔ اس کے جواب میں مسک نے کہا کہ سابق امریکی صدر کو 2024 میں ہونے والی صدارتی دوڑ کو بھول جانا چاہیے۔

واشنگٹن: ٹیسلا انک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) ایلن مسک اور سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان لفظی جنگ تیز ہوگئی ہے۔ ٹرمپ اور مسک کے درمیان تنازعہ سابق امریکی صدر کے اس دعوے سے شروع ہوا کہ مسک نے انہیں ووٹ دیا تھا۔
تاہم مسک نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ "سچ نہیں ہے”۔ ٹرمپ نے پھر مسک کو "ایک اور بیل *** آرٹسٹ” کے طور پر لکھا۔ اس کے جواب میں مسٹر مسک نے کہا کہ سابق امریکی صدر کو 2024 میں ہونے والی صدارتی دوڑ کو بھول جانا چاہیے۔
یہ 10 جولائی کو سامنے آیا، جب مسک نے 44 بلین ڈالر کے ٹویٹر معاہدے سے دستبرداری اختیار کی اور اس معاہدے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسپوتنک نے رپورٹ کیا کہ پچھلے ہفتے، مسک نے خریداری کے معاہدے کی متعدد خلاف ورزیوں کی وجہ سے حصول کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔
اس میں ٹویٹر کی جانب سے اسپام اور جعلی اکاؤنٹس کا جامع تجزیہ مکمل کرنے کے لیے درکار معلومات فراہم کرنے میں مبینہ نااہلی بھی شامل ہے۔ الاسکا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا: "انہوں نے (ایلن مسک) دوسرے دن کہا کہ میں نے کبھی بھی ریپبلکن کو ووٹ نہیں دیا۔
میں نے کہا، ‘مجھے نہیں معلوم تھا کہ وہ مجھے کہہ رہا تھا کہ اس نے مجھے ووٹ دیا ہے۔ وہ ایک ماہر فنکار ہے۔” انہوں نے کہا کہ کون جانے کیا ہونے والا ہے۔ میں نے اس کے کنٹریکٹ کو دیکھا کہ ٹھیکہ ہمارے لائق نہیں ہے۔ جواب میں مسک نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ یہ ‘سچ نہیں ہے’۔