مہاراشٹرا

مہاراشٹرا میں ساحل ِ سمندر سے دور مشتبہ کشتی پائی گئی

ہتھیار فروخت کرنے والے سے ربط پیدا کیا گیا ہے اور اسلحہ پر موجود سیرئیل نمبرس لاپتہ ہتھیاروں سے میل کھاتے ہیں۔ عہدیدارنے بتایا کہ چونکہ کشتیاں آہستگی سے بہتی ہیں اسی لئے انہیں چھوٹے ہتھیار ساتھ رکھنے کی اجازت دی جاتی ہے۔

ممبئی: مہاراشٹرا کے رائے گڑھ ساحل سے دور آج ایک مشتبہ کشتی پائی گئی ہے جس میں 3  اے کے 47 رائفلیں اور گولیاں بھی دستیاب ہوئی ہیں۔ بعض مقامی افرا دنے ممبئی سے تقریباً 190کیلو میٹر کے فاصلہ پر شری وردھن علاقہ میں اس کشتی کو دیکھا جس میں کوئی رکن عملہ نہیں تھا۔

انہوں نے سیکوریٹی ایجنسیوں کو چوکس کردیا۔ رائے گڑھ کے سپرنٹنڈنٹ پولیس اشوک دودھے اور دیگر سینئر عہدیدار فوری جائے واقعہ پر پہنچ گئے اور کشتی کی تلاشی لی۔ 3  اے کے 47 رائفلیں اور چند گولیاں کشتی سے برآمد ہوئی ہیں۔ پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے۔

 عہدیداروں کے مطابق جاریہ سال جون میں اس کشتی کے ارکان عملہ کو عمان کے ساحل کے قریب بچالیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ یہ کشتی بہتی ہوئی رائے گڑھ کے ساحل پر آگئی۔کوسٹ گارڈ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کوئی سیکوریٹی خطرہ لاحق نہیں ہے۔

 انہوں نے کہا کہ یہ کشتی برطانیہ میں درج رجسٹر ہے جو عمان سے یوروپ جارہی تھی۔ اس نے بچانے کی اپیل کی تھی اور 26 جون کو مسقط کے اطراف و اکناف موجود بحری جہازوں نے ارکان عملہ کو بچالیا تھا۔ کشتی میں اے کے سیریز کے چند چھوٹے ہتھیار بھی پائے گئے۔

 ہتھیار فروخت کرنے والے سے ربط پیدا کیا گیا ہے اور اسلحہ پر موجود سیرئیل نمبرس لاپتہ ہتھیاروں سے میل کھاتے ہیں۔ عہدیدارنے بتایا کہ چونکہ کشتیاں آہستگی سے بہتی ہیں اسی لئے انہیں چھوٹے ہتھیار ساتھ رکھنے کی اجازت دی جاتی ہے۔

کشتی میں سوار افراد نے جب اسے چھوڑا تھا تو وہ اپنے ساتھ ہتھیار نہیں لے گئے۔ بعدازاں یہ کشتی بہتی ہوئی یہاں کے ساحل پر پہنچ گئی۔ آئی اے این ایس کے بموجب رائے گڑھ کے ہری ہریشور ساحل پر مشتبہ اسپیڈ بوٹ پائی گئی جس کے ساتھ ہی سیکوریٹی فورسس میں سراسیمگی کی لہر دوڑ گئی۔ مقامی پولیس عہدیداروں کے مطابق یہ کشتی بظاہر کسی بیرونی ملک سے تعلق رکھتی ہے اور اس میں کچھ ہتھیار بھی پائے گئے ہیں۔

 ریاستی حکومت‘ پولیس اور دیگر ایجنسیوں نے اسپیڈ بوٹ کے بارے میں سنگین نوٹ لیا ہے اور سارے ضلع میں ریڈ الرٹ کا اعلان کردیا گیا ہے۔ انسدادِ دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کی ایک ٹیم تحقیقات کے لئے جائے واقعہ پر پہنچ گئی ہے۔

 باور کیا جاتا ہے کہ یہ کشتی بحیرہ عرب کی طوفانی لہروں میں بہتی ہوئی ہری ہریشور کے ساحل پر پہنچ گئی۔ اسی دوران موصولہ علیحدہ اطلاع کے بموجب مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس نے آج کہا کہ یہ کشتی ایک آسٹریلیائی خاتون کی ملکیت ہے جو ناسازگار موسم کی وجہ سے بہہ کر رائے گڑھ کے ساحل کے قریب پہنچ گئی۔