نوجوانوں کو نشہ کی لعنت سے روکنا اجتماعی ذمہ داری: مشتاق ملک
محمد مشتاق ملک نے سماج میں شراب نوشی اور نشہ آور اشیاء (منشیات) کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شراب نوشی اور نشہ آور اشیاء کا استعمال حرام ہے۔
حیدرآباد: صدر تحریک مسلم شبان وکنوینر جوائنٹ ایکشن کمیٹی محمد مشتاق ملک نے سماج میں شراب نوشی اور نشہ آور اشیاء (منشیات) کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شراب نوشی اور نشہ آور اشیاء کا استعمال حرام ہے۔
شراب کو ام الخبائث قراردیا گیا۔شراب ہر برائی کی جڑ ہے۔سماج میں شراب نوشی اور نشہ آور اشیاء کے استعمال کو روکنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔محمد مشتاق ملک آج رات اولڈ ملک پیٹ میں ”نشہ حرام“ ہے کہ موضوع پر تحریک مسلم شبان کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ سے صدارتی خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے سارے انسانوں میں ہمیں خیر امت کا درجہ عطاء کیا ہے۔حدیث مبارکہ کی روشنی میں اگر ہم کبھی برائی کو دیکھیں تو ہاتھ سے روکیں،اگر نہ روک سکیں تو زبان سے روکنے کوشش کریں،اگر زبان سے بھی نہ روک سکے تو دل میں اس کو برا سمجھیں اور یہ ایمان کا تیسرا درجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے میں آئے دن قتل کے واقعات پیش آرہے اکثر واقعات شراب نوشی اور حالت نشہ کی وجہہ سے پیش آرہے ہیں۔نوجوانوں کی اکثریت شراب نوشی یا مختلف نشہ کے عادی ہوچکے ہیں۔والدین کو پتہ ہی نہیں چلتا کہ ان کا لڑکا نشہ کا عادی ہوچکا ہے۔
صدر تحریک شبان نے کہا کہ آج کے ماحول میں نشہ آور اشیاء ہرجگہ اور ہر گلی میں دستیاب ہیں۔ نوجوان کس طرح کا نشہ کرتاہے اس کا پتہ ہی نہیں چلتا۔نشہ کے حالت میں معمولی بات پر بیوی کو طلاق دیدیاجاتاہے جس کے بعد وہ خاندان تباہ ہوجاتاہے۔
ایسے کئی واقعات تحریک مسلم شبان کے پاس روزانہ آتے ہیں۔مشتاق ملک نے کہا کہ نشہ کے خلاف یہ ابتدائی مہم ہے۔
آئندہ اس کا سلسلہ جاری رہے گا۔جلسہ سے مولانا شجیع مختار،مولانا عارف قادری،محمد مشتاق مجاہد،حافظ ریاض، الیاس شمسی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے شراب اور نشہ آور اشیاء کے استعمال سے ہونے والے نقصانات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ حافظ عبد الحفیظ نے ”آب تیرے کتنے رنگ“ کے موضوع پر مقالہ پیش کیا۔کنوینر عبد المنان نے جلسہ کی کاروائی چلائی۔