حکومت ملک کے مفاد میں اصلاحات لا رہی ہے: کشن ریڈی
جمعرات کی صبح دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشن ریڈی نے بتایا کہ مجوزہ 130ویں آئینی ترمیم کے تحت یہ سفارش کی جا رہی ہے کہ اگر وزیر اعظم، مرکزی وزراء، وزرائے اعلیٰ یا ریاستی وزراء پر سنگین مجرمانہ الزامات ثابت ہوں اور وہ جیل میں ہوں تو انہیں اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینا ہوگا۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر کوئلہ جی کشن ریڈی نے واضح کیا ہے کہ حکومت ملک کے وسیع تر مفاد میں اصلاحات متعارف کرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت آئین کی روح کو مزید مضبوط بنانے اور سیاست میں اخلاقی اقدار کے تحفظ کے لیے آئینی ترمیم پیش کرتی ہے تو اپوزیشن پارٹیاں اس کی مخالفت کر رہی ہیں، جو افسوسناک ہے۔
جمعرات کی صبح دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشن ریڈی نے بتایا کہ مجوزہ 130ویں آئینی ترمیم کے تحت یہ سفارش کی جا رہی ہے کہ اگر وزیر اعظم، مرکزی وزراء، وزرائے اعلیٰ یا ریاستی وزراء پر سنگین مجرمانہ الزامات ثابت ہوں اور وہ جیل میں ہوں تو انہیں اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کانگریس اور اس کی قیادت والی اپوزیشن اتحاد اس کی مخالفت کر رہا ہے۔ تاہم عوام اور دانشور طبقہ اس بل کا خیرمقدم کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کے منتخب کردہ سیاسی قائدین جب قانون سازی کرتے ہیں تو ان کے اندر اخلاقی اقدار کا ہونا لازمی ہے۔
کشن ریڈی نے کانگریس پارٹی کے رویہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب وینکیا نائیڈو نائب صدر کے عہدے کے لیے امیدوار تھے تب کانگریس کو تلگو عوام کی عزت یاد نہیں آئی۔ نائب صدر کے انتخاب پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کا یہ رویہ دوغلا پن ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے ریاستی حکومت پر الزام لگایا کہ اگرچہ اس کے پاس یوریا کا وافر ذخیرہ موجود ہے لیکن اس کے استعمال کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں ہے۔ وزیر نے زور دیا کہ یوریا کا استعمال منظم طریقہ سے ہونا چاہیے اور اس کے غلط استعمال کو روکنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔