ٹیچر کی بے رحمانہ مارپیٹ‘ دلت طالبعلم کی موت‘ استاد کے گھڑے سے پانی پینے کا الزام
راجستھان کے جالور ضلع میں ایک ٹیچر کی پٹائی سے ایک طالب علم کی موت ہو گئی، جس کے سبب علاقہ میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔
جالور: راجستھان کے جالور ضلع میں ایک ٹیچر کی پٹائی سے ایک طالب علم کی موت ہو گئی، جس کے سبب علاقہ میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دلت طالب علم کی محض اس لئے بری طرح پٹائی کی گئی کہ اس نے پیاس لگنے پر ٹیچر کے رکھے گئے گھڑے سے پانی پی لیا تھا۔
یہ واقعہ ضلع کے سائلہ تھانہ علاقے کے گاؤں سورانا کے ایک پرائیویٹ اسکول میں پیش پایا۔ پٹائی کے بعد طالب علم کو اسپتال میں داخل گیا، جہاں علاج کے دوران اس کی موت واقع ہو گئی۔
مار پیٹ کی وجہ سے طالب علم کو اندرونی چوٹیں آئیں، گھر والوں نے پہلے اسے مقامی اسپتال میں داخل کیا، پھر اسے احمد آباد لے گئے، جہاں اس کی موت ہو گئی۔
طالب علم کی شناخت اندر کمار کے طور پر کی گئی ہے جو سورانا گاؤں کے سرسوتی ودیا مندر میں تیسری جماعت کا طالب علم تھا۔ متوفی طالب علم کے چچا کشور کمار نے سائلہ پولیس اسٹیشن میں اسکول مننجر چھیل سنگھ کے خلاف حملہ کرنے، ذات پات پر مبنی الفاظ استعمال کرنے، تذلیل کرنے اور مار پیٹ کے بعد طالب علم کو قتل کرنے کا مقدمہ درج کرایا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 20 جولائی کو اندر معمول کے مطابق اسکول گیا تھا جہاں اس نے پیاس لگنے پر اسکول میں اس گھڑے سے پانی پی لیا، جو استاد چھیل سنگھ کے لیے رکھا گیا تھا۔ اس بارے میں اطلاع ملنے پر ٹیچر نے بچے کو اس کی ذات کے حوالہ سے ذلیل کیا اور بری طرح مارا پیٹا، جس سے اس کے دائیں کان اور آنکھ میں اندرونی چوٹیں آئیں۔
طالب علم نے اپنے والد کو واقعے سے آگاہ کیا، جس کے بعد اس کا مسلسل مختلف اسپتالوں میں علاج کیا گیا، تاہم 13 اگست کو دوران علاج اس نے دم توڑ دیا۔پولیس نے اس معاملے میں ایس سی-ایس ٹی ایکٹ سمیت قتل کا معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
اس کے ساتھ ہی پولیس نے نجی اسکول کے منیجر کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پیدا ہو گئی ہے جس کے باعث حکومت کی ہدایات کے مطابق انٹرنیٹ سروس تاحکم ثانی بند کر دی گئی ہے۔
اس معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ریاست کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا، "جالور کے سائلا تھانہ علاقے میں ایک پرائیویٹ اسکول میں استاد کی مار پیٹ سے ایک طالب علم کی موت افسوسناک ہے۔
ملزم ٹیچر کے خلاف ایس سی، ایس ٹی ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ جلد جانچ اور قصورواروں کو جلد سے جلد سزا دلانے کے لیے کیس کو آفیسر اسکیم میں لیا گیا ہے۔ مقتول کے لواحقین کو جلد از جلد امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ متوفی لواحقین کو 5 لاکھ روپے کی امدادی رقم چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے دی جائے گی۔“