پاکستانی اور ایرانی خاتون کوہ پیماؤں نے تاریخ رقم کی
پاکستان اور ایران کی 2 خاتون کوہ پیماؤں نے جمعہ کے دن تاریخ رقم کی۔ وہ دنیا کی دوسری بلندترین پہاڑی چوٹی K2 سر کرنے والی اپنے اپنے ملک کی پہلی خاتون کوہ پیما بن گئیں۔

اسلام آباد: پاکستان اور ایران کی 2 خاتون کوہ پیماؤں نے جمعہ کے دن تاریخ رقم کی۔ وہ دنیا کی دوسری بلندترین پہاڑی چوٹی K2 سر کرنے والی اپنے اپنے ملک کی پہلی خاتون کوہ پیما بن گئیں۔
کوہ پیمائی کے ایک عہدیدار نے جمعہ کے دن یہ بات بتائی۔ مقامی وقت 7:42 بجے 31 سالہ ثمینہ بیگ نے 8611 میٹر بلندK2 کی چوٹی سر کرلی۔ یہ پہاڑ قراقرم رینج میں واقع ہے۔
الپائن کلب آف پاکستان کے کرار حیدری نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے بڑا ناز ہے کہ ثمینہ بیگ(پاکستان) نے اپنی پاکستانی ٹیم کے ساتھ دنیا کی انتہائی خطرناک چوٹی سر کرلی۔
K2 دنیا کی دوسری بلندترین اور پاکستان کی سب سے بلند چوٹی ہے۔ 2013 میں ثمینہ بیگ دنیا کی بلندترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بنی تھیں۔
ثمینہ بیگ کے K2 سر کرنے کے محض 3 گھنٹے بعد ایک اور خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی بھی K2کی چوٹی پر پہنچ گئیں۔ وہ ایسا کرنے والی دوسری پاکستانی خاتون بنی ہیں۔ جمعہ کی صبح افسانہ حِسامی فرد K2 سر کرنے والی پہلی ایرانی خاتون بن گئیں۔ کرار حیدری نے یہ بھی بتایا کہ لبنانی۔
سعودی فٹنس ایکسپرٹ نیلی عطار بھی یہ چوٹی سر کرنے والی ہیں۔ حسامی فرد جاریہ سال مئی میں ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر پہنچنے والی تیسری خاتون بنی تھیں۔
گلگت بلتستان میں واقع مختلف پہاڑی چوٹیاں سر کرنے جاریہ سال تقریباً 1400 بیرونی کوہ پیما پاکستان آئے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ثمینہ بیگ اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی۔