پاکستان: شہباز۔ مودی باہمی ملاقات کا خواہاں نہیں
یہ دونوں قائدین 13 علاقائی رہنماؤں کے ساتھ جاریہ ہفتہ ازبکستان کے تاریخی شہر سمرقند میں ایک ہی چھت کے نیچے ہوں گے۔
اسلام آباد: پاکستان‘ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کی باہمی ملاقات نہیں چاہے گا۔ یہ دونوں قائدین 13 علاقائی رہنماؤں کے ساتھ جاریہ ہفتہ ازبکستان کے تاریخی شہر سمرقند میں ایک ہی چھت کے نیچے ہوں گے۔
یہ قائدین سمرقند میں شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن(ایس سی او) کی 22 ویں چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ وزیراعظم کے دفتر کے ذرائع نے اخبار دی نیوز کو بتایا کہ نئی دہلی اگر اس ملاقات کی خواہش کرے تو پاکستان اس پر مثبت غور کرے گا۔
ذرائع نے اشارہ دیا کہ چوٹی کانفرنس کی راہداریوں میں دونوں قائدین کی اتفاق سے ماقات ہوسکتی ہے۔ شہباز شریف اور صدر چین شی جنپنگ کی ملاقات توجہ طلب ہوگی۔ ترک صدر رجب طیب اردغان اور ان کے آذربائیجانی ہم منصب الہام علیوف ان قائدین میں شامل ہوں گے جن کی شہباز شریف سے باہمی ملاقات ایس سی او چوٹی کانفرنس کے حاشیہ پر ہوگی۔
روسی صدر ولادیمیر پوٹین اپنے ملک کی پیچیدہ صورتِ حال کے باوجود ایس سی او چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ چینی صدر سے ان کی ملاقات طئے ہے۔ بیجنگ سے پی ٹی آئی کے بموجب چین نے پیر کے دن باقاعدہ اعلان کیا کہ صدر شی جنپنگ زائداز 2 برس بعد جاریہ ہفتہ قازقستان جارہے ہیں۔
وہ ازبکستان میں ایس سی او چوٹی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔ وہ 14 تا 16ستمبر اِن 2 وسط ایشیائی ممالک کا دورہ کریں گے۔ وہ 14 ستمبر کو پہلے قازقستان جائیں گے۔ ان کا پچھلا بیرونی دورہ 17-18جنوری 2020 کو ہوا تھا۔ وہ اس وقت میانمار گئے تھے۔
ان کی اپنے ملک واپسی کے چند دن بعد چین میں کورونا وباء پھوٹ پڑی تھی جس نے بعدازاں عالمی وباء کی شکل اختیار کرلی تھی اور دنیا بھر میں اس سے لاکھوں اموات ہوئی تھیں۔ صدر شی جنپنگ‘ قازقستان سے ازبکستان جائیں گے جہاں 15-16 ستمبر کو ایس سی او چوٹی کانفرنس ہونے والی ہے۔
ایس سی او کا ہیڈکوارٹر‘ بیجنگ میں ہے اور یہ 8ممالک کا معاشی و سلامتی بلاک ہے جو چین‘ روس‘ قازقستان‘ کرغزستان‘ تاجکستان‘ ازبکستان‘ ہندوستان اور پاکستان پر مشتمل ہے۔ سمرقند چوٹی کانفرنس میں توقع ہے کہ ایران کو ایس سی او میں باقاعدہ شامل کیا جائے گا۔ اس کانفرنس کے بعد ہندوستان‘ وسط ایشیائی جمہوریاؤں کے بااثر گروپ کی صدارت سنبھالے گا۔