ایشیاء

پاکستان میں قدرت کے ساتھ کھیلنے کا تباہ کن جوابی حملہ: انٹونیو گٹریس

انٹونیوگٹریس نے کہاکہ میں نے دنیا میں بہت سی انسانی آفات دیکھی ہیں، لیکن میں نے اس سطح کی آب و ہوا کی تباہی شاید ہی کہیں اور دیکھی ہے۔ میں نے آج جو کچھ دیکھا ہے اسے بیان کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔

اسلام آباد: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹریس نے کہا کہ انسان نے قدرت کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے اور یہ پاکستان میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قدرت کا بدلہ لینا کتنا تباہ کن ہے۔ پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے حالات مزید خراب ہوچکے ہیں۔ پاکستان کا ایک تہائی حصہ اس سیلاب سے نبرد آزما ہے۔ بحران کی اس گھڑی میں انٹونیو گٹریس نے 9 اور 10 ستمبر کو پاکستان کا دورہ کیا۔

گٹریس ہفتہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے بری طرح متاثر ہونے والے پاکستان کو بڑے پیمانے پر مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے درخواست کی کہ وہ اس ملک کی مدد کے لیے بڑے پیمانے پر فوری مالی امداد کرے۔

سیکرٹری جنرل نے اس موسمیاتی آفت کے بارے میں عالمی سطح پر آگاہی بڑھانے کے لیے پاکستان کا دو روزہ دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے کیا۔ اس قدرتی آفت میں اب تک 1300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہیں۔ ملک کا تقریباً ایک تہائی حصہ سیلابی پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔

انٹونیوگٹریس نے نامہ نگاروں کو بتایا، "میں نے دنیا میں بہت سی انسانی آفات دیکھی ہیں، لیکن میں نے اس سطح کی آب و ہوا کی تباہی شاید ہی کہیں اور دیکھی ہے۔ میں نے آج جو کچھ دیکھا ہے اسے بیان کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ سیلاب سے متاثر اتنا بڑا علاقہ جو میرے ملک پرتگال سے تین گنا بڑا ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایک طرف ان لوگوں کے دکھوں کو دیکھ کر صدمہ پہنچا ہے تو دوسری طرف انہوں نے لوگوں کی حیرت انگیز برداشت اور حوصلے کی مثالیں بھی دیکھی ہیں۔ یہ آفات سے نمٹنے والے کارکنوں سے لے کر اپنے پڑوسیوں کی مدد کرنے والے عام لوگوں تک میں نظر آئے۔

انہوں نے ہفتے کی صبح دارالحکومت اسلام آباد سے صوبہ سندھ کے علاقے سکر کا دورہ کیا، ان کے ہمراہ ملک کے وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی تھے۔