پنجاب کے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کی شاندار جیت
پنجاب اسمبلی کے فیصلہ کن ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی شاندار جیت کے بعد عمران خان نے پاکستان میں تازہ عام انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔
لاہور: پنجاب اسمبلی کے فیصلہ کن ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی شاندار جیت کے بعد عمران خان نے پاکستان میں تازہ عام انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔
عمران خان کی پارٹی کی جیت سے وزیراعظم شہباز شریف کو بڑا دھکا پہنچا ہے جن کے لڑکے حمزہ شہباز کی چیف منسٹری جانے والی ہے۔
سپریم کورٹ کے حکم پر 22 جولائی کو چیف منسٹر کا انتخاب ہوگا۔ پی ٹی آئی اور پی ایم ایل کیو کے مشترکہ امیدوار چودھری پرویز اِلٰہی پاکستان کے سیاسی لحاظ سے فیصلہ کن صوبہ پنجاب کے نئے چیف منسٹر بن سکتے ہیں۔
غیرسرکاری نتائج کے بموجب پی ٹی آئی نے 15 نشستیں جیتی ہیں جبکہ شہباز شریف کی پاکستان مسلم لیگ نواز کے حصہ میں صرف 4 نشستیں آئی ہیں۔ ایک آزاد امیدوار بھی جیتا ہے۔
صدرنشین پی ٹی آئی عمران خان نے ٹویٹ کرکے اپنے پارٹی ورکرس کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ نہ صرف پاکستان مسلم لیگ نواز امیدواروں بلکہ ساری سرکاری مشنری خاص طورپر پولیس کی ہراسانی اور ”پوری طرح جانبدار“ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی شکست ہوئی ہے۔
انہوں نے اپنی جماعت کے حلیفوں پاکستان مسلم لیگ قائد‘ مجلس وحدت المسلمین اور سنی اتحاد کونسل کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب آگے بڑھنے کا واحد راستہ قابل اعتبار الیکشن کمیشن کے تحت آزادانہ و منصفانہ الیکشن کرانا ہوگا۔ کوئی اور راستہ سیاسی غیریقینی اور معاشی افراتفری پیدا کرے گا۔
پنجاب اسمبلی میں فی الحال 369 ارکان ہیں۔ پی ٹی آئی کے پاس 178 اور اس کی حلیف پی ایم ایل کیو کے پاس 10 ارکان ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کے ارکان کی تعداد 167 ہے۔ اس کی حلیف جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے 7 ارکان ہیں۔ 6 آزاد ارکان کے علاوہ ایک رکن راہ ِ حق پارٹی کا ہے۔
برسراقتدار پاکستان مسلم لیگ نوا ز نے اپنی شکست قبول کرلی اور ضمنی الیکشن میں شاندار جیت کے لئے عمران خان کو مبارکباد تک دے دی۔ پارٹی کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ ہمیں کھلے دل سے اپنی شکست تسلیم کرلینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں جیت اور ہار گیم کا حصہ ہوتی ہے۔ ہم اسے اپنی کمزوری کے طورپر دیکھیں گے اور اسے دور کریں گے۔