دہلی

پٹاخوں پر امتناع کی اپیل‘ عاجلانہ سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار

سپریم کورٹ نے جمعرات کو فی الفور اپیل پر سماعت سے انکار کردیا جس میں کہا گیا تھا کہ قومی دارالحکومت میں یکم / جنوری 2023ء تک ہر قسم کے پٹاخوں کی ذخیرہ اندوزی، فروخت اور استعمال پر امتناع عائد کیا جائے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو فی الفور اپیل پر سماعت سے انکار کردیا جس میں کہا گیا تھا کہ قومی دارالحکومت میں یکم / جنوری 2023ء تک ہر قسم کے پٹاخوں کی ذخیرہ اندوزی، فروخت اور استعمال پر امتناع عائد کیا جائے۔

چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے وکیل سے دریافت کیا کہ جس نے معاملہ کا تذکرہ کرتے ہوئے فی الفور سماعت طلب کی تھی تاکہ سماعت کے لئے دہلی ہائی کورٹ سے رسائی حاصل کی تھی۔

بنچ نے کہا کہ پہلے ہائی کورٹ کو اِس بارے میں فیصلہ کرنے دیجیئے، ہم اِس پر کچھ نہیں کہیں گے۔ وکیل جس نے فی الفور سماعت طلب کی تھی، بنچ کے سامنے کہا کہ ہائی کورٹ نے یہ نظریہ ظاہر کیا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے اور اِس کی سماعت 18 / اکتوبر کو رکھی گئی۔

دہلی ہائی کورٹ نے قبل ازیں گرین پٹاخے کے بیوپاریوں کی اپیل پر سماعت ملتوی کردی تھی جو پٹاخوں کی ذخیرہ اندوزی پر امتناع، فروخت اور اس کے استعمال پر یکم / جنوری تک ملتوی سے متعلق تھی۔

درخواست گذاروں کا استدلال یہ تھا کہ قطعی امتناع دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی کی جانب سے سپریم کورٹ اور نیشنل گرین ٹریبونل کے برخلاف ہے جن کے ذریعہ اِس قسم کا امتناع عائد نہیں کیا۔

عدالت عظمیٰ نے دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر جس میں ذخیرہ اندوزی، فروخت اور پٹاخوں کے استعمال پر یکم /جنوری تک حکم التواء دینے سے انکار کردیا تھا تاکہ آلودگی کی سطح کو قومی دارالحکومت میں روکا جاسکے اور کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ فضائی آلودگی میں ا ضافہ ہو۔

عدالت عظمیٰ نے گزشتہ سال اِس بات کی وضاحت کردی تھی کہ پٹاخوں کے استعمال پر امتناع نہیں ہے، صرف اُن پٹاخوں پر جن میں بیریم سالٹس ہیں، اُن پر امتناع عائد ہے۔

a3w
a3w