چرچ میں 600 سے زائد بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا
امریکہ میں میری لینڈ کے اعلیٰ پراسیکیوٹر نے بدھ کو بالٹی مور میں کیتھولک چرچ کے اہلکاروں پر 600 سے زیادہ بچوں کے جنسی استحصال کو چھپانے کا الزام لگایا۔
واشنگٹن: امریکہ میں میری لینڈ کے اعلیٰ پراسیکیوٹر نے بدھ کو بالٹی مور میں کیتھولک چرچ کے اہلکاروں پر 600 سے زیادہ بچوں کے جنسی استحصال کو چھپانے کا الزام لگایا۔
این بی سی نیوز نے رپورٹ کیا کہ ریاست کے اٹارنی جنرل انتھونی براؤن نے 463 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں بدسلوکی کی تفصیل دی، کئی پادریوں کا نام کے ساتھ ان کی تفصیلات پیش کیں۔
این بی سی نیوز نے جمعرات کو رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ "مسلسل چرچ کے تنظیمی ڈھانچے کے ارکان نے جب تک ممکن ہوا بچوں کے جنسی استحصال کے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔
جب انکار ناممکن ہو جاتا ہے، چرچ کے سربراہ بدسلوکی کرنے والوں کو پیرش یا اسکول سے نکال دیتی ہے، بعض اوقات اس وعدے کے ساتھ کہ وہ بچوں کے ساتھ مزید کوئی رابطہ نہیں کریں گے۔
” این بی سی نیوز نے رپورٹ میں بتایا کہ چرچ کی دستاویزات پریشان کن وضاحت کے ساتھ انکشاف کرتی ہیں کہ آرک ڈائیوسیز بچوں کے تحفظ سے متعلق تھا تاکہ مزید اسکینڈل اور منفی تشہیر سے بچا جا سکے۔
این بی سی نیوز نے اطلاع دی ہے کہ 600 سے زائد بچوں کے بارے میں معلوم ہے کہ 156 افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا، لیکن یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہونے کا امکان ہے۔