حیدرآباد

چیف منسٹر کو اویسی کے چنگل سے باہر آنے کی ضرورت: کشن راؤ

کشن راؤ نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے مطالبہ کیا کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت کے دباؤ میں آئے بغیر17 ستمبر کو یوم آزادی تلنگانہ تقاریب منعقد کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تلنگانہ کے جہد کاروں کو 50ایکراراضی فراہم کرنا چاہئے۔

حیدرآباد: سمیتی برائے تلنگانہ ایجی ٹیشن1969 کے قائدین نے یوم انضمام حیدرآباد (17 ستمبر) کو یوم تلنگانہ قومی اتحاد کے طور پر منانے کے چیف منسٹر کے سی آر کے اعلان پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ، صدر مجلس اسد الدین اویسی کی ہدایت پر عمل پیرا ہیں۔

 چیف منسٹر ایسے شخص کی بات مان رہے ہیں جن کی پارٹی (مجلس) نے علیحدہ تلنگانہ تحریک میں حصہ نہیں لیا تھا۔ سابق ریاستی وزیر ایم کشن راؤ اور تنظیم کے سکریٹری جنرل ڈی سدرشن راؤ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے کئی قائدین نے حیدرآباد کے نظام کے خلاف تحریک چلائی تھی اور اس تحریک کو عوامی حمایت حاصل تھی۔

انہوں نے کہاکہ17 ستمبر1948 کو تلنگانہ (ریاست حیدرآباد) کو انڈین یونین میں شامل کیا گیا اس کے بعد سابق مرکزی حکومت نے تلنگانہ کے عوام سے پوچھے بغیر1956 کو تلنگانہ کو آندھرا پردیش میں ضم کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے2ریاستوں مہاراشٹرا اور کرناٹک میں 17 ستمبر کو یوم آزادی تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

 متحدہ آندھرا پردیش کے حکمرانوں نے 17 ستمبر کو تلنگانہ کے اضلاع میں یوم آزادی کا انعقاد نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ وندے ماترم ران چندر راؤ، کمرم بھیم، چاکلی ایلماں دیگر نے رضا کاروں کے خلاف جدوجہد کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ علیحدہ تلنگانہ کی تحریک1969 میں چلائی گئی تھی۔ اس تحریک میں 365 افراد شہید ہوئے تھے۔

 انہوں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے مطالبہ کیا کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت کے دباؤ میں آئے بغیر17 ستمبر کو یوم آزادی تلنگانہ تقاریب منعقد کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تلنگانہ کے جہد کاروں کو 50ایکراراضی فراہم کرنا چاہئے۔

 وہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حیدرآباد کے دورے کے موقع پر ان سے ملاقات کرکے17 ستمبر کو یوم آزادی تلنگانہ کا انعقاد کرنے سے متعلق یادداشت حوالے کریں گے۔ پریس کانفرنس میں 1969 کو علیحدہ تلنگانہ کی تحریک میں حصہ لینے والے جہد کار وی شنکر گوڑ، کونڈا سوامی و دیگر موجود تھے۔