کرناٹک

کانگریس، جگدیش شیٹر کو اہم عہدہ دے گی

کانگریس‘ سابق چیف منسٹر جگدیش شیٹر کو اہم عہدہ دے گی جو بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوگئے تھے اور اپنی سیٹ پر کامیابی حاصل نہیں کرسکے۔

بنگلورو: کانگریس‘ سابق چیف منسٹر جگدیش شیٹر کو اہم عہدہ دے گی جو بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوگئے تھے اور اپنی سیٹ پر کامیابی حاصل نہیں کرسکے۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
جامع سروے، غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ
تلنگانہ سے وابستگی، سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں: کشن ریڈی

طاقتور لیڈر چھ مرتبہ کے رکن اسمبلی اور بی جے پی کے سابق ریاستی صدر رہ چکے ہیں۔ تاہم حالیہ اسمبلی انتخابات میں انہیں اپنی ہبلی دھارواڑ اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے مہیش تینگیناکئی کے ہاتھوں 34,289ووٹوں سے شکست ہوئی۔

اگرچیکہ شیٹر اپنے گڑھ میں جیت نہیں کرسکے مگر شمالی کرناٹک کے لنگایت اکثریتی علاقوں میں ان کے اثر و رسوخ کی وجہ سے کانگریس بی جے پی کو کچل کر کئی سیٹیں جیت سکی۔

کانگریس کے تھنک ٹینکس‘ پارٹی کی قیادت کو یہ رپورٹ پیش کرچکے ہیں کہ شیٹر کا بی جے پی سے علاحدہ ہونا کانگریس کے لیے لنگایت اکثریتی علاقوں میں انتخابات جیتنے کے لیے بڑا کیمیائی عنصر تھا، لہٰذا انہیں مناسب انعام ملنا چاہیے۔

شیٹر بسواراج بومئی کی سابق بی جے پی حکومت میں یہ کہتے ہوئے شامل نہیں ہوئے تھے کہ بومئی ان سے بے حد جونیئر ہیں۔ کانگریس اگلے چند دنوں میں قائم ہونے والی کانگریس حکومت میں شیٹر کو شامل کرنے کی سخت کوشش کررہی ہے۔

کانگریس پارٹی کے ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ پارٹی کے سینئر قومی قائدین سابق چیف منسٹر سے رابطے میں ہیں اور وہ بنگلورو میں ہی مقیم ہیں۔آئی اے این ایس سے فون پر بات کرتے ہوئے شیٹر نے کہا کہ میں نے غیرمشروط طریقے سے کانگریس میں شمولیت اختیار کی اور عہدوں سے متعلق میرے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔

“ تاہم سینئر کانگریس قائدین نے نجی طور پر آئی اے این ایس کو بتایا کہ سابق چیف منسٹر کو نئی کابینہ میں قلمدان دیا جاسکتا ہے یا پھر انہیں پارٹی کے ورکنگ صدر کا عہدہ دینے بھی غور کیا جارہا ہے۔