کجریوال دہلی شراب اسکام کے سرغنہ:انوراگ ٹھاکر
مرکزی وزیر انوراگھ ٹھاکر نے ایک پریس کانفرنس میں عام آدمی پارٹی پر الزام عائد کیا کہ وہ سی بی آئی کی کارروائی کو سیاست سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے مبینہ اسکام سے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہی ہے۔
نئی دہلی: بی جے پی نے ہفتہ کے روز الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی قائد اور دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال شراب اسکام کے سرغنہ ہیں۔ سی بی آئی کی جانب سے منیش سسوڈیا کو اس کیس کا ملزم بنائے جانے کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ گئی۔
مرکزی وزیر انوراگھ ٹھاکر نے ایک پریس کانفرنس میں عام آدمی پارٹی پر الزام عائد کیا کہ وہ سی بی آئی کی کارروائی کو سیاست سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے مبینہ اسکام سے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہی ہے، کیوں کہ اس کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔
عام آدمی پارٹی قائدین کے ان دعووں کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہ ان کے انتخابی مواقع بڑھتے جارہے ہیں اور اسی وجہ سے بی جے پی ان کے خلاف تحقیقاتی ایجنسیوں کا استعمال کررہی ہے، ٹھاکر نے کہا کہ پارٹی نے کئی انتخابات میں بلند بانگ دعوے کیے تھے، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنے ٹک نہیں سکی۔
اترپردیش اور اتر کھنڈ اسمبلی انتخابات میں وہ اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول پائی۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے تحت بی جے پی 2024ء میں اپنے لوک سبھا ارکان کی تعداد میں اضافہ کرے گی، جیسا کہ اس نے 2014ء اور 2019ء کے انتخابات میں کیا تھا۔
قبل ازیں سسوڈیا نے یہ دعویٰ کیا تھاکہ 2024ء کے انتخابات کجریوال اور مودی کے درمیان جنگ ہوں گے۔ انہوں نے کہا تھاکہ بی جے پی عام آدمی پارٹی سربراہ کو ڈرانے کے لیے ہر ممکن طریقے کا استعمال کررہی ہے۔
قومی دارالحکومت میں کجریوال حکومت کی جانب سے شراب کے لائسنس کے الاٹمنٹ کے مبینہ اسکام کے سلسلہ میں عام آدمی پارٹی کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ٹھاکر نے اپنے قائدین سے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر سوالات کا جواب دیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ ریوڑی اور بیوڑی حکومت ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت نے کابینہ کی منظوری کے بغیر شراب کمپنیوں کو زائد از 144 کروڑ روپئے کیوں واپس کیے؟ اس کیس میں سسوڈیا ملزم نمبر 1 ہیں، لیکن کجریوال اس اسکام کے پس پردہ سرغنہ ہیں۔
ڈپٹی چیف منسٹر پر طنز کرتے ہوئے ٹھاکر نے انہیں خاموشی سے پیسہ بنانے والا شخص قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ خاموشی سے پیسہ بناتے ہیں۔ ان کے ہمراہ دہلی بی جے پی کے صدر آدیش گپتا اور رکن لوک سبھا منوج تیواری بھی تھے۔ دہلی کے دونوں قائدین نے اس مسئلہ پر کجریوال کو نشانہئ تنقید بنایا۔