جنوبی بھارت

کیرالا کے وزیر فینانس پر قومی اتحاد و یکجہتی کو متاثر کرنے کا الزام

کیرالا کے گورنر عارف محمد خان نے چیف منسٹر پی وجین کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے وزیر فینانس کے این بالا گوپال کے خلاف دستوری لحاظ سے مناسب کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترواننتا پورم: کیرالا کے گورنر عارف محمد خان نے چیف منسٹر پی وجین کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے وزیر فینانس کے این بالا گوپال کے خلاف دستوری لحاظ سے مناسب کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے، کیوں کہ بالا گوپال نے اتحاد کو متاثر کرنے والی تقریر کی تھی۔ چیف منسٹر نے اس مطالبہ کو مسترد کردیا۔

گورنر نے کہا کہ ایک ایسا وزیر جو دانستہ طور پر حلف کی خلاف ورزی کرتا ہو اور ہندوستان کے اتحاد و یکجہتی کی اہمیت کو گھٹاکر پیش کرتا ہو، وہ میری رضامندی حاصل نہیں کرسکتا۔ ان حالات میں میرے سامنے اس کے سوا کوئی راستہ نہیں کہ آپ کو اس بات سے واقف کرادوں کہ اب بالا گوپال کو میری رضامندی حاصل نہیں ہے۔

انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ چیف منسٹر اس معاملہ پر سنجیدگی سے غور کریں گے اور دستوری لحاظ سے مناسب اقدامات کریں گے۔ چیف منسٹر نے گورنر کو جوابی مکتوب روانہ کرتے ہوئے ان کے مطالبہ کو مسترد کردیا ہے۔ وجین نے اس بات کو دہرایا کہ بالا گوپال پر ان کے بھروسہ میں کوئی کمی نہیں آئی ہے اور برقرار ہے۔

گورنر نے اپنے مکتوب میں واضح طور پر بالا گوپال کو ایل ڈی ایف کابینہ سے ہٹانے کا مطالبہ نہیں کیا، لیکن وجین کے نام ان کے مکتوب کا یہی مقصد معلوم ہوتا ہے۔ ایک اعلیٰ سطحی ذرائع نے بتایا کہ وجین نے اپنے جواب میں کہا کہ دستوری نظریے اور ملک کی جمہوری روایات اور طریقوں کو مد ِ نظر رکھتے ہوئے یہ بیان گورنر کی رضامندی ختم ہونے کی بنیاد نہیں بن سکتا۔

ذریعہ کے مطابق وجین نے کہا کہ اس معاملہ میں گورنر یقینا اس بات کو تسلیم کریں گے کہ مزید کسی کارروائی کی ضرورت نہیں۔ چیف منسٹر کے نام اپنے مکتوب میں گورنر نے الزام عائد کیا کہ بالا گوپال نے 18 اکتوبر کو یہاں ایک یونیورسٹی کیمپس میں تقریر کی، جس میں انہوں نے علاقائیت اور صوبائیت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کی اور ہندوستان کی یکجہتی کو متاثر کرنے کی کوشش کی، لہٰذا ان کے سامنے اب اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں کہ وہ یہ بتادیں کہ وزیر فینانس کو اب ان کی رضامندی حاصل نہیں رہی۔

عارف محمد خان نے کہا کہ بالا گوپال کے بیانات ان کی جانب سے لیے گئے حلف کی خلاف ورزی سے کم نہیں۔ انہوں نے وجین کو ہدایت دی کہ وہ بالا گوپال کے خلاف مناسب کارروائی کریں۔ 17 اکتوبر کو راج بھون کے پی آر او نے ٹوئٹ کیا تھا کہ چیف منسٹر اور مجلس وزراء کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ گورنر کو مشورہ دیں، لیکن وزراء کے انفرادی بیانات جن سے گورنر کے عہدہ کا وقار متاثر ہوتا ہو، ان کے خلاف رضامندی واپس لینے کی کارروائی کی جاسکتی ہے۔

اس ٹوئٹ کے بعد گورنر کا یہ پہلا اقدام تھا۔ گورنر نے 19 اکتوبر کے اخباری اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کیرالا یونیورسٹی کے کاریا ووتم کیمپس میں منعقدہ ایک تقریب میں بالا گوپال اور ریاستی وزیر اعلیٰ تعلیم آر بندو کے بیانات کا مقصد واضح طور پر گورنر کی شبیہ کو مسخ کرنا اور گورنر کے عہدہ کے وقار کو متاثر کرنا تھا، تاہم وزیر فینانس کا سب سے افسوسناک تبصرہ وہ تھا جس میں انہوں نے علاقائیت اور صوبائیت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کی۔ اگر اس کی روک تھام نہ کی گئی تو ہمارے قومی اتحاد و یکجہتی پر اس کے مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

a3w
a3w