
حیدرآباد: صدر ٹی پی سی سی‘اے ریونت ریڈی نے چیف منسٹر کے سی آرکو تلنگانہ کیلئے خطرناک قرار دیا۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک کے سی آ‘ایک سو (100) داؤد ابراہیم کے برابرہے۔
انہوں نے کہا کے وہ اراضیات پر قبضوں کے معاملہ میں سی بی آئی کو مکتوب تحریر کریں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ کے سی آربڑے چور ہیں اور کانگریس ان سے انتخابی مفاہمت نہیں کرے گی۔ ریونت ریڈی نے کہا کے مشور صحافی راجدیپ نے کہا کہ کے سی آر قومی سطح پر اپوزیشن اتحاد کی قیادت کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
انہوں نے اس خبر کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے سی آر کا ماڈل سب سے زیادہ خطرناک ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر کے پاس ایک لاکھ کروڑ روپے ہیں جو بدعنوانیوں کے ذریعہ حاصل کئے گئے ہیں۔
ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر‘ زمینات کو آمدنی کاذریعہ بناتے ہوئے سینکڑوں کروڑہاروپے کما رہے ہیں اور ضمنی انتخابات میں سینکڑوں کروڑ خرچ کرتے ہوئے ملک پر حکومت کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے آندھرا پردیش میں انتخابات پر سینکڑوں کروڑ خرچ کئے تھے۔
ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ کرناٹک میں جے ڈی ایس کے ذریعے اپنے وجود کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ملک کی سیاست پر راج کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کانگریس کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور کرناٹک انتخابات کے لیے سابق چیف منسٹر کمارا سوامی کو سینکڑوں کروڑ روپے دے رہے ہیں۔
ریونت ریڈی نے سوال کیا کہ کے سی آر کے پاس اپوزیشن کو دینے کیلئے اتنا پیسہ کہاں سے آیا ہے؟ صدر پردیش کانگریس نے الزام لگایا کہ کے سی آر ریاست میں زمینوں پر قبضے میں ملوث ہیں اور کے سی آر ان تمام لوگوں میں زمینیں تقسیم کرر ہے ہیں جو ان کاساتھ دیتے ہیں۔
ان کاموں میں ہیتھرو کمپنی کے مالک پارتھا سارتھی‘ کے سی آر کے دست راست ہیں جنکے مکان پر سی بی آئی اور ای ڈی نے دھاؤے کئے تھے اور آئی ٹی کے دھاؤں میں 142 کروڑ روپے ملے تھے۔انہوں نے کہاکہ وہ منگل کے روز یشودھا ہاسپٹلوں کواراضیات کے الاٹ منٹ پرہوئی لین دین کومنظرعام پر لائیں گے۔