گورکھپور میں میونسپل وارڈس کے مسلم نام تبدیل
میئر سیتارام جیسوال نے کہا کہ وارڈس کے نام اشفاق اللہ خان‘ شیوسنگھ چھیتری‘ باباگمبیرناتھ‘ بابا راگھوداس‘ ڈاکٹر راجیندرپرساد اور مدن موہن مالویہ جیسی شخصیتوں کے نام پر رکھے گئے ہیں۔

گورکھپور۔(اترپردیش): گورکھپور میونسپل کارپوریشن نے مسودہ حدبندی احکام جاری کرتے ہوئے تقریباً 12 ایسے وارڈس کے نام تبدیل کردئیے ہیں جو مسلم جیسے لگتے تھے۔ سماج وادی پارٹی اور کانگریس قائد نے اس پر سخت ردعمل ظاہرکیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے بموجب حلقوں کی ازسرنوحدبندی مشق کے تحت نام بدلے گئے۔ گورکھپور میں اب وارڈس کی تعداد80ہوگئی ہے۔
سماج وادی پارٹی قائد اور اسمعیل پور کے کارپوریٹر شہاب انصاری نے الزام عائد کیاکہ ناموں کی تبدیلی مذہبی بنیاد پر صف بندی کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اس سلسلہ میں میٹنگ کرے گی اور وفد ضلع مجسٹریٹ سے پیر کے دن ملاقات کرکے اپنا اعتراض درج کرائے گا۔ کانگریس قائد طلعت عزیز نے ناموں کی تبدیلی کو رقم کا زیاں قراردیا۔
میئر سیتارام جیسوال نے کہا کہ وارڈس کے نام اشفاق اللہ خان‘ شیوسنگھ چھیتری‘ باباگمبیرناتھ‘ بابا راگھوداس‘ ڈاکٹر راجیندرپرساد اور مدن موہن مالویہ جیسی شخصیتوں کے نام پر رکھے گئے ہیں۔ میونسپل کمشنر اویناش سنگھ نے کہا کہ اعتراضات اندرون ایک ہفتہ ایڈیشنل چیف سکریٹری محکمہ شہری ترقیات لکھنو کو بھیجے جاسکتے ہیں۔
اعتراضات کی یکسوئی کے بعد نئی حدبندی کو منظوری دے دی جائے گی۔ بدلے گئے مسلم ناموں میں میاں بازار‘ مفتی پور‘ علی نگر‘ ترکمان پور‘ اسمعیل پور‘ رسول پور‘ ہمایوں پورنارتھ‘ غوثی پور‘ داؤدپور‘ جعفرہ بازار‘ قاضی پورخورد اور چکسہ حسین شامل ہیں۔
بلدیہ کے احکام کے بموجب الہٰی باغ اب بندھوسنگھ نگر‘ اسمعیل پور صاحب گنج اور جعفرہ بازار‘آتما رام نگرکہلائے گا۔ اتفاق سے گورکھپور‘ چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ کا آبائی ٹاؤن ہے۔