ہندو لڑکی کی سالگرہ منانے والے 5مسلم نوجوانوں کوہجوم کی مارپیٹ
مدھیہ پردیش کے اندورمیں ہفتہ21جنوری کو دائیں بازو کی ہندو تنظیم بجرنگ دل کے ارکان کی زیر قیادت زائد از100افراد پر مشتمل ہجوم مبینہ طورپر ایک سالگرہ کی تقریب میں گھس گیا اورلوجہاد کاالزام لگاتے ہوئے5مسلمانوں کوشدید مارپیٹ کی۔
اندور:دی کوئنٹ: مدھیہ پردیش کے اندورمیں ہفتہ21جنوری کو دائیں بازو کی ہندو تنظیم بجرنگ دل کے ارکان کی زیر قیادت زائد از100افراد پر مشتمل ہجوم مبینہ طورپر ایک سالگرہ کی تقریب میں گھس گیا اورلوجہاد کاالزام لگاتے ہوئے5مسلمانوں کوشدید مارپیٹ کی۔
اب تک موصولہ اطلاعات کے مطابق ایک24 سالہ ہندولڑکی دوستوں کے ساتھ سالگرہ منارہی تھی کہ اچانک دائیں بازوکی تنظیم بجرنگ دل کے ارکان کی زیرقیادت یہ ہجوم اس کے فلیٹ میں گھس گیا اوراس کے مرد مسلمان دوستوں کومارپیٹ کی۔
ہجوم نے ان پر لوجہاد کا الزام عائد کیا۔ بعدازاں انہیں اندورکی ایم آئی جی کالونی پولیس اسٹیشن لے جایاگیا جہاں پولیس نے انہیں جیل بھیج دیا۔ اس واقعہ کے ویڈیوز اتوار 22۔جنوری کووائرل ہوگئے۔ ایک ویڈیو میں ایک بڑے ہجوم کوہمہ منزلہ عمارت کی سیڑھیاں چڑھتے دیکھاجاسکتاہے۔
دوسرے ویڈیومیں ایک نقاب پوش شخص کو گھرکے اندر لڑکی کے مرددوستوں کومارپیٹ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے۔ پولیس کے مطابق بجرنگ دل کے ارکان چند لڑکوں کو ایم آئی جی کالونی پولیس اسٹیشن لائے تھے۔ جس کے بعد ان میں سے5کوتعزیرات ہند کی دفعہ 151کے تحت جیل بھیج دیاگیا۔
بہرحال ہجوم میں شامل کسی شخص کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی جوایک خانگی رہائش میں داخل ہواتھا اور لڑکوں کومارپیٹ کی تھی۔ ایم آئی جی کالونی پولیس اسٹیشن کے انچارج اجئے ورما نے بتایاکہ پیر23۔ جنوری تک ان افراد کوجیل سے رہا نہیں کیاگیاتھا۔
قبل ازیں اسسٹنٹ سب انسپکٹر سیماشرمانے میڈیاسے یہ وضاحت کی تھی کہ چند لڑکے اورلڑکیاں اپنے دوست کی سالگرہ منارہے تھے۔ اس معاملہ میں ملوث لڑکیوں نے لوجہاد کے بارے میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی۔ شرمانے یہ بھی کہاکہ وہ لوگ اس معاملہ کی مزید تحقیقات کریں گے۔