یوم عاشوراء میں آغازِ دنیا و اختتام کائنات کے راز پوشیدہ، مسجد محمدیہؐ شاد نگر میں جلسہ شہدائے کربلا سے اسدالعلماء مولانا محسن پاشاہ نقشبندی کا خطاب
آپ ﷺ نے تعبیر بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ میری لختِ جگر و نور نظر خاتون جنت بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہا کو صاحبزادے پیدا ہوں گے جو آپ کی گود میں ڈالے جائیں گے۔ بڑے شہزادہ کو زہر دیا جائے گا جبکہ چھوٹے شہزادہ کو عراق کے ایک قصبہ کربلا میں شہید کردیا جائے گا، چنانچہ ایسا ہی ہوا۔
شادنگر: نوجوانان جنت کے سردار حضراتِ حسنین کریمین رضی اللہ عنھما کو شہید کئے جانے کی بشارت آپ ﷺ نے اپنی چاچی جان حضرتہ اُمُّ الفضل بنت حارث رضی اللہ عنھا کے خواب کو حقیقت پر مبنی فرمایا کہ عالم رُؤیا میں آپؐ کے جسم اطہر کا ایک حصہ کاٹا گیا اور حضرتہ اُم الفضل کی گود میں ڈالا گیا تو آپﷺ نے فی الفور خواب کی تعبیر بیان فرمائی۔
آپ ﷺ نے تعبیر بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ میری لختِ جگر و نور نظر خاتون جنت بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہا کو صاحبزادے پیدا ہوں گے جو آپ کی گود میں ڈالے جائیں گے۔ بڑے شہزادہ کو زہر دیا جائے گا جبکہ چھوٹے شہزادہ کو عراق کے ایک قصبہ کربلا میں شہید کردیا جائے گا، چنانچہ ایسا ہی ہوا۔
اس امر کا انکشاف جنوبی بھارت کے ممتاز عالم دین ونامور سینئیر صحافی اسدالعلماء تنویرِ صحافت مولانا محمد محسن پاشاہ انصاری قادری نقشبندی مجددی مولوی کامل الحدیث جامعہ نظامیہ و جنرل سیکریٹری کل ہند سنی علماء مشائخ بورڈ نے کل رآت مسجد محمدیہ پیراڈائز کالونی شادنگر، ضلع رنگاریڈی میں منعقدہ سالانہ جلسہ شہدائے کربلاؓ و فضائل ومناقب اہلبیت اطہارؔ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
جلسہ کا اہتمام تنظیم ائمہ وخطباء اہلسنت و جماعت فاروق نگر شادنگر نے کیا تھا جس کی نگرانی رہبرشریعت پیر طریقت حضرت مولانا الحاج حافظ سید شاہ منور علی منان نقشبندی مجددی قادری بانی وصدر تنظیم نے فرمائی۔
اس مقدس جلسہ کا آغاز مولانا حافظ سید ندیم الدین نقشبندی مولوی کامل جامعہ نظامیہ امام وخطیب مسجد محمدیہؐ کی قراءت کلام پاک اور جناب محمد سراج الدین مؤذن مسجد آمنہ قاضی پورہ شاد نگر کی نعت شریف ومنقبت سے ہوا۔
اسدالعلماء مولانا محمد محسن پاشاہ نقشبندی نے تقریبا دوگھنٹے اپنے طویل خطاب میں کہا کہ آج ہم جلسہائے شہدائے کربلا ودینی محافل میں تو بیٹھتے ہیں مگر افسوس صد افسوس نمازوں میں تغافلی وتساہلی برتتے ہیں، مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ نماز پنجگانہ با جماعت ادا کریں تاکہ خاتم النبیین ﷺ کے فرمان کے مطابق آنکھوں کو مصطفی جان رحمتؐ کی ٹھنڈک پہنچے۔
مولانا نے کہا کہ امیرالمؤمنین حضرت سیدنا امام حسنؓ مجتبیٰ کی ولادت باسعادت کے پچاس ویں روز سیدالشہداء حضرت سیدنا امام حسینؓ نے مادرشکم حضرتہ بی بی فاطمۃ الزہراءؓ میں نزول اِجلال فرماکر 5شعبان المعظم سن 4ھ کو مدینہ منورہ میں ولادت باسعادت حاصل کی۔
نمازی، تہجد گذار، پچیس حج پاپیادہ فرمائے- آپؓ حضرت سیدنا امام حسینؓ کے القاب کریمہ سید الشہداء،امام عالی مقام، کنیت ابو عبداللہؓ، القاب کریمہ ریحانۃ الرسولؐ، سیدا شباب الجنہ، طیب وطاہر، ذکی، رشید، سید، مبارک، ودیگرہیں۔
آپؓ کے بطن سے چھ شہزادگان حضرت سیدنا علی اکبرؓ، حضرت سیدنا علی اوسط امام زین العابدینؓ، حضرت سیدنا علی اصغرؓ،حضرت سیدنا عبداللہؓ، حضرت سیدنا محمدؓ، حضرت سیدنا جعفرؓ، شہزادیوں میں حضرتہ سیدہ بی بی زینبؓ، حضرتہ سیدہ بی بی سکینہؓ، حضرتہ سیدہ بی بی فاطمہؓ تھے۔
کربلا سے مردوں میں امیرالمؤمنین حضرت سیدنا امام حسن مجتبیٰؓ کے شاہزادے حضرت سیدنا امام حسن مُثنیٰؓ اور سید الشہداء حضرت سیدنا امام حسینؓ کے شہزادہ حضرت سیدنا امام زین العابدینؓ واپس زندہ بچ کر تشریف لائے۔ آج دنیا میں انہی کی اولاد امجاد حسنیؓ اور حسینیؓ کہلاتے ہیں۔ ان شآءاللہ قیام قیامت تک باقی رہیں گے جب کہ یزید لعنت اللہ کی کوئی اولاد باقی نہ رہی ہے۔
شہہ نشین پر مولانا حافظ شعیب قادری عطاری امام و خطیب مسجد عائشہؓ فاروق نگر، جناب محمد ظہیر الدین نعمتی قادری صدر مجلس انتظامی کمیٹی مسجد محمدیہؐ، جناب سید افسر علی معتمد مجلس انتظامی مسجد محمدیہ، جناب محمد واجد علی خازن مسجد محمدیہ و دیگر حضرات موجود تھے۔ شرکاء کے لئے تناول طعام کا انتظام کیا گیا تھا۔