مہاراشٹرا

ٹیپو سلطان کاامیج اسٹیٹس رکھنے پرکولہاپور میں گڑبڑ اور کشیدگی، پولیس کا لاٹھی چارج

مہاراشٹرا کے کولہاپور میں پولیس نے چہارشنبہ کے دن سینکڑوں احتجاجیوں کو منتشر کرنے لاٹھی چارج کیا۔ احتجاج کے مدنظر کولہاپور میں جمعرات تک انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی۔

کولہاپور: مہاراشٹرا کے کولہاپور میں پولیس نے چہارشنبہ کے دن سینکڑوں احتجاجیوں کو منتشر کرنے لاٹھی چارج کیا۔ احتجاج کے مدنظر کولہاپور میں جمعرات تک انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی۔

متعلقہ خبریں
مدرسوں میں بھگوان رام کی کہانی پڑھائی جائے گی: :صدرنشین وقف بورڈ
ندی کے بیچ میں درخت پر پھنسے شخص کو بچا لیا گیا (ویڈیو)
25پروازوں میں بم کی اطلاع
ٹیپو سلطان نے بیٹی بچاﺅ، بیٹی پڑھاﺅ کا عملی نمونہ پیش کیا تھا
رونالڈو سوشیل میڈیا پر سب سے مشہور اسٹار بن گئے

مغربی مہاراشٹرا کے اِس شہر میں اسٹیٹ ریزرو پولیس فورس(ایس ڈی آر ایف) کے جوان تعینات کردیئے گئے۔ مزید فورس ستارا سے طلب کی گئی۔ 19 جون تک دفعہ 144 نافذ رہے گی۔

ضلع کلکٹر کولہاپور راہول ریکھاوار نے کہا کہ صورتِ حال قابو میں ہے۔ صدر مہاراشٹرا پردیش کانگریس نانا پٹولے نے پھڈنویس کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

https://twitter.com/VlKASPR0NAM0/status/1666433806210068494

آئی اے این ایس کے بموجب سابق شاہی شہر کولہاپور میں بعض ہندو تنظیموں کی جانب سے مغل شہنشاہ اورنگ زیب اور میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کی مبینہ ستائش کے خلاف احتجاج اور بند کی اپیلوں کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی۔

پولیس نے ہلکی لاٹھی چارج اور اشک آور گیاس کا سہارا لیا کیوں ہجوم نے سیکورٹی فورسس پر حملہ کردیا، سنگ باری کی، کچھ گاڑیوں کو الٹ دیا اور مقامی دکانداروں سے زبردستی دکانات بند کرائیں۔

https://twitter.com/MujtabaAasif/status/1666364400167682048

ایک مقام پر پولیس کو احتجاجیوں کا تعاقب کرتے اورلاٹھی چارج کرتے اور بعد ازاں انہیں حراست میں لیتے دیکھا گیا۔ چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے او رڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس کی صورت حال پر قریبی نظر ہے۔

شہر میں سیکوریٹی میں اضافہ کردیاگیا اور مقامی انتظامیہ کو صورت حال کو قابو میں کرنے اور ترجیحی اساس پر کولہاپور میں امن بحال کرنے کی ہدایت دی گئی۔ شنڈے نے کہا میں مقامی حکام سے مسلسل ربط میں ہوں۔ میں لوگوں سے صبر و تحمل برتنے اور قانون اپنے ہاتھ میں نہ لینے کی اپیل کرتا ہوں۔ ہم کولہاپور میں نظم و ضبط کی برقراری کو یقینی بنائیں گے۔

پھڈنویس نے کہا کہ ہم لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہیں۔ ہم اورنگ زیب کی مدح سرائی کو برداشت نہیں کریں گے۔ یہ چھترپتی شیواجی مہاراج کی ریاست ہے۔“

کابینی وزراء دیپک کیسرکر اور شمبھوراج دیسائی نے کہا کہ بعض سیاسی عناصر ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو درہم برہم کرنے کی عمداً کوششیں کررہے ہیں اور انتباہ دیا کہ ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

اپوزیشن نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شردپوار اور شیوسینا (یوبی ٹی) کے ترجمان اعلیٰ سنجے راؤت، ایم پی اور کانگریس قائدین نے شہر میں نظم و ضبط کی صورت حال کو برقرار رکھنے میں ناکامی پر ریاستی حکومت پر تنقید کی اور وہاں بحالی امن کے لیے فوری اقدامات کرنے کیا مطالبہ کیا۔

راوت نے شنڈے۔پھڈنویس حکومت سے سوال کیا کہ امن و امان کو درہم کرنے کے پس پردہ کون ہیں۔ ان کی حکومت میں کوئی بھی اورنگ زیب کی قصیدہ خوانی کرنے کی ہمت کیسے کرسکتا ہے۔

انہوں نے دیگر ریاستوں کی طرح یہاں بھی جذبات کے استحصال کی سازش کا شبہ ظاہر کیا ہے۔

کئی ہندو گروپس اور تنظیموں نے حالیہ کچھ دنوں کے دوران سوشل میڈیا پر اور احمد نگر میں پوسٹرس لہراکر اور یکا دکا دیگر واقعات میں اورنگ زیب اور ٹیپو سلطان کی مبینہ ستائش کے خلاف احتجاجاً ”کولہاپور بند“ کا اعلان کیا۔ دریں اثناء کولہاپور بالخصوص حساس علاقوں میں سخت پولیس سیکورٹی کو تعینات کیا گیا۔ دیگر فورسس کو بھی چوکس رکھا گیا ہے۔