یو این سکریٹری جنرل پر اسرائیلی دباؤ، فلسطینیوں کے حق میں بیان سے دستبردار
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس اسرائیلی دباؤ میں آگئے اور حماس کے حق میں دیے گئے بیان سے پیچھے ہٹ گئے۔
جینیوا : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس اسرائیلی دباؤ میں آگئے اور حماس کے حق میں دیے گئے بیان سے پیچھے ہٹ گئے۔
انتونیو گوتیرس نے کہا کہ حماس کے حملوں کی توجیح دینے کا الزام غلط ہے، وہ7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کی مذمت کرتے ہیں، جان بوجھ کر شہریوں کو ہلاک کرنے اور اغواء کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔
اس سے قبل انتونیو گوتیرس نے گذشتہ روز کہا تھا کہ حماس کے حملے یونہی نہیں ہوگئے، غزہ کے لوگ 56 سال سے گھٹن زدہ قبضے کا شکار ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ حماس کے حملے خلا میں نہیں ہوئے، فلسطینیوں کے تحفظات حماس حملوں کا جواز نہیں ہو سکتے، حماس حملوں کو فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا جواز نہیں بنایا جا سکتا۔
انتونیو گوتیرس کا کہنا تھا کہ غزہ میں بمباری سے اقوام متحدہ کے عملے کے 34 افراد ہلاک ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں بھیجی جانے والی امداد ضروریات کے سمندر میں ایک قطرے کے مترادف ہے۔ غزہ میں امداد پابندیوں کے بغیر بھیجی جانی چاہیے۔