یٰسین ملک کو سزائے موت کی وکالت انتہائی تکلیف دہ
حریت کانفرنس نے اتوار کے دن کہا کہ نیشنل انوسٹیگیشن ایجنسی(این آئی اے) کا صدر جموں اینڈ کشمیر لبریشن فرنٹ(جے کے ایل ایف) کو سزائے موت دلانے کی وکالت کرنا جموں وکشمیر کے عوام کے لئے انتہائی تکلیف دہ ہے۔
سری نگر: حریت کانفرنس نے اتوار کے دن کہا کہ نیشنل انوسٹیگیشن ایجنسی(این آئی اے) کا صدر جموں اینڈ کشمیر لبریشن فرنٹ(جے کے ایل ایف) کو سزائے موت دلانے کی وکالت کرنا جموں وکشمیر کے عوام کے لئے انتہائی تکلیف دہ ہے۔
این آئی اے دہشت گرد فنڈنگ کیس میں علیحدگی پسند قائد کو تحت کی عدالت کی طرف سے سنائی گئی عمرقید کی سزا کو سزائے موت میں تبدیل کرانے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی ہے۔
مرکزی تحقیقاتی ایجنسی کی درخواست کی سماعت 29 مئی کو مقرر ہے۔ حریت نے اتوار کے دن ای میل بیان میں کہا کہ مرکزی تحقیقاتی ایجنسی کا یٰسین ملک کے لئے سزائے موت چاہنا جموں وکشمیر کے عوام کے لئے انتہائی تکلیف دہ ہے۔ حریت نے کہا کہ یہ عوام کو مشتعل کرنے اور دھمکانے کی ”دانستہ کوشش“ ہے۔
اس نے کہا کہ بدبختی کی بات ہے کہ امن اور ترقی کو اپنا ایجنڈہ بتانے والے حکام ایسے اقدامات کررہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ عوام کو مشتعل کرنے اور دھمکانے کی دانستہ کوشش کی جارہی ہے۔
حریت نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ تمام سیاسی قیدیوں‘ سینکڑوں نوجوانوں‘ طلبا‘ صحافیوں‘ انسانی حقوق کارکنوں اور جموں وکشمیر کے تاجروں کو جو مرکزی زیرانتظام علاقہ کے اندر اور ملک کے دیگر مقامات کی جیلوں میں بند ہیں‘ رہا کردیا جائے۔
اس سے صلح صفائی کا اچھا پیام جائے گا جو عوام کا اعتماد جیتنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ اس سے تنازعہ کی یکسوئی میں بھی بڑی مدد ملے گی۔
ایک دن قبل پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے بھی یٰسین ملک کو سزائے موت دیئے جانے کی وکالت پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان وہ ملک ہے جہاں ایک وزیراعظم کے قاتلوں کو تک معاف کردیا گیا۔