شمالی بھارت

کانگریس کارکنوں کا قتل کیس: سی پی آئی ایم کے 10 کارکنوں کو دوہری سزائے عمر قید

سی بی آئی کی ایک عدالت نے آج یہاں پیریا دہرے قتل کیس میں 10 سی پی آئی ایم کارکنوں کو دہری سزائے عمر قید اور دیگر 4 بشمول پارٹی کے سابق رکن اسمبلی کو پانچ سالہ قید کی سزا سنائی۔

کوچی (آئی اے این ایس) سی بی آئی کی ایک عدالت نے آج یہاں پیریا دہرے قتل کیس میں 10 سی پی آئی ایم کارکنوں کو دہری سزائے عمر قید اور دیگر 4 بشمول پارٹی کے سابق رکن اسمبلی کو پانچ سالہ قید کی سزا سنائی۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
مسلمان شخص کی ہوٹل میں بین الاقوامی معیار کی صفائی، سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران انکشاف
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ

سی بی آئی عدالت نے گزشتہ ہفتہ کو 14 افراد کو مجرم قرار دیا تھا اور 10 کو الزامات ِ منسوبہ سے بری کردیا تھا۔ یہ کیس کیرالا یوتھ کانگریس کارکنوں 19 سالہ کریپیش اور 24 سالہ سرت لال کے قتل سے تعلق رکھتا ہے۔ قتل کا یہ واقعہ ضلع کاسر گوڑ میں 17 فروری 2019ء کو پیش آیا تھا۔

بہرحال مہلوکین کے ارکانِ خاندان کا کہنا ہے کہ انہیں ملزمین کو سزائے موت سنائے جانے کی توقع تھی اور ایسا نہیں کیا گیا ہے، جبکہ دیگر 10 ملزمین کو بری کردیا گیا ہے، لہٰذا وہ کانگریس قیادت سے بات چیت کریں گے اور اس فیصلہ کے خلاف اپیل کریں گے۔ سی پی آئی ایم کارکنوں نے مبینہ طور پر سیاسی محرکات پر مبنی ایک حملہ میں یوتھ کانگریس کارکنوں کو ہلاک کیا تھا۔

عدالت کے مطابق 8ملزم دہرے قتل میں براہ راست ملوث تھے، جبکہ دیگر 6 نے بالواسطہ رول ادا کئے تھے۔ عدالت نے 8 ملزمین کو جو براہ راست ملوث تھے دہری عمر قید کی سزا سنائی، جبکہ دیگر دو کو جو سازش کا حصہ تھے، انہیں بھی دہری عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ مجرم قرار دئے جانے والوں میں سابق رکن اسمبلی اور سی پی آئی ایم ڈسٹرکٹ لیڈر کے وی کنہی رمن بھی شامل ہیں، جن پر دوسرے ملزم کو پولیس تحویل سے زبردستی نکالنے کا الزام ہے۔

کنہی رمن کو 5 سال کی سزائے قید سنائی گئی ہے۔ اس کیس کی تحقیقات ابتداء میں کرائم برانچ نے کی تھیں، بعد ازاں مہلوکین کے ارکان خاندان کی ہائی کورٹ میں درخواست کے بعد اس کیس کو سی بی آئی کے حوالہ کردیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ قتل کے واقعات کی وجہ اِس علاقہ میں سی پی آئی ایم اور کانگریس ورکرس کے درمیان سیاسی محرکات پر مبنی حملوں کا نتیجہ تھے۔

کاسرگوڑ کے پیریا میں دونوں مہلوکین کی یادگار کے مقام پر کانگریس کارکنوں کا ہجوم اور ارکانِ خاندان بھی موجود تھے، فیصلہ سننے کے بعد دونوں مہلوکین کے ارکانِ خاندان میں شامل خواتینکی آنکھوں میں آنسو دیکھے گئے۔ قائد اپوزیشن وی ڈی ستھیشن نے اِس فیصلہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات نوٹ کئے جانے کے قابل ہے کہ ملزمین میں سی پی آئی ایم کا سابق رکن اسمبلی اور کارکن بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پی آئی ایم قیادت اور پارٹی نے اب تک اپنے لیڈر اور پارٹی کارکنوں کے رول سے انکار کیا تھا۔ اب دیکھئے انہیں سزا سنائی گئی ہے۔ سی پی آئی ایم اسی طرح کام کرتی ہے۔ ایک آزاد رکن اسمبلی کے کے ریما جنہوں نے کانگریس زیرقیادت یو ڈی ایف کی تائید سے کامیابی حاصل کی اور جن کے شوہر کو بھی سی پی آئی ایم کارکنوں نے ہلاک کردیا تھا، ملزمین کو بچانے پارٹی کی کوششوں پر تنقید کی۔

ریما نے کہا کہ ذرا دیکھیں کہ سی پی آئی ایم نے کیس لڑنے کے لئے دہلی سے مہنگے وکیلوں کی خدمات حاصل کی تھیں اور مجرموں کو بچانے کے لئے زائد از ایک کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری اور الاپوزہ کانگریس کے رکن لوک سبھا کے سی وینوگوپال نے کہا کہ یہ فیصلہ سی پی آئی ایم کے اصلی چہرے کو بے نقاب کرتا ہے کہ وہ لوگ کس طرح اپنے سیاسی حریفوں کا خاتمہ کرتے ہیں۔

ملزم کے وکیل نے کہا کہ فیصلہ کے کاغذات آنے کے بعد وہ لوگ اس کے خلاف اپیل کریں گے۔ 10 ملزمین جنہیں دہری سزائے عمر قید سنائی گئی ہے، ہر ایک کو دو دو لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا، جبکہ دیگر چار کو دس دس ہزار روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ یہ رقم مہلوکین کے ارکانِ خاندان کو دی جائے گی۔