دھان خریداری میں ایک ہزار کروڑ کا اسکام،سی ایم آفس اور دہلی کے بڑے قائدین ملوث: کے ٹی آر
انہوں نے کہا کہ سابق بی آر ایس دور حکومت میں دھان خریدنے والے اداروں کو بلاک لسٹ کردیا گیاتھا۔ ریاستی حکومت نے کیوں بلاک لسٹ اداروں کو دھان خرید نے کی اجازت دی ہے؟
حیدرآباد: بی آر ایس کارگزار صدر کے ٹی آر نے کہا کہ کسانوں سے معیاری دھان کی خریداری میں ایک ہزار کروڑ روپے کا اسکام ہوا ہے۔ انہوں نے اس اسکام میں چیف منسٹر آفس کے ساتھ دہلی کے بڑے قائدین پر ملوث ہونے کا الزام عائدکیا۔ کانگریس کے اقتدار پر آنے کے بعد یہ اسکام منظر عام پر آیا ہے۔
کے تارک راما راؤ نے آج تلنگانہ بھون میں ا خباری نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس کا مطلب فلاحی اسکیمات پر موثر طریقے پر عمل آوری کرنا ہے۔ انہوں نے کانگریس کو اسکامس کی پارٹی قرار دیا۔ کانگریس پارٹی گلی میں لوٹو اور دہلی میں باٹو جماعت بن گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں پہلے سے بی ٹیکس، یوٹیکس کے ساتھ آر آر ٹیکس چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین نے عوام کو سبز باغ دکھا کر اقتدار حاصل کیا تھا۔ اقتدار پر آنے کے بعد کانگریس قائدین عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے اپنی جیبیں بھرر ہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق بی آر ایس دور حکومت میں دھان خریدنے والے اداروں کو بلاک لسٹ کردیا گیاتھا۔ ریاستی حکومت نے کیوں بلاک لسٹ اداروں کو دھان خرید نے کی اجازت دی ہے؟
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے پر عوام کے سامنے حقائق پیش کریں۔ انہوں نے چیف منسٹر ریونت ریڈی اور اتم کمار ریڈی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلہ پر جواب دیں۔