حیدرآباد
ٹرینڈنگ

اندراما گھروں کیلئے نئے حکومتی قوانین نے لاکھوں غریبوں کو مایوسی میں مبتلا کر دیا؟

ہر بیان اور اعلان عوام کو گمراہ کرنے کیلئے نظر آتا ہے۔ تازہ ترین مثال اندراما گھروں کی مہم ہے، جہاں قرض معافی کے بارے میں افواہوں نے لوگوں کو الجھن میں مبتلا کر دیا ہے۔

حیدرآباد: کانگریس حکومت جس نے غریبوں کیلئے گھر کے خواب کو پورا کرنے کے بڑے وعدے کیے تھے، اقتدار میں آنے کے بعد اپنے وعدوں پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ہر بیان اور اعلان عوام کو گمراہ کرنے کیلئے نظر آتا ہے۔ تازہ ترین مثال اندراما گھروں کی مہم ہے، جہاں قرض معافی کے بارے میں افواہوں نے لوگوں کو الجھن میں مبتلا کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
مدینہ اسکولز میں یومِ آزادی 2025 ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ
محبوب نگر میں یومِ آزادی تقریب، اردو آفیسر ڈاکٹر منیب آفاق کو ایوارڈ
سوریہ نگر میں یومِ آزادی پر صفائی کارکنوں کو ترنگا لہرانے کا اعزاز
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں یوم آزادی کی پروقار تقریب

رپورٹس کے مطابق، حکومت اس سال اندراما گھر صرف ان لوگوں کو دینے پر غور کر رہی ہے جن کے پاس اپنی زمین اور راشن کارڈ موجود ہیں۔ یہ تبدیلی بہت سے لوگوں کے لیے مایوس کن ثابت ہوئی ہے، کیونکہ حکومت نے پہلے یقین دہانی کرائی تھی کہ انہیں گھر فراہم کیے جائیں گے جن کے پاس زمین نہیں ہے۔

دریں اثنا، عوامی رابطہ کے دوران، اندراما گھروں کیلئے 80 لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جن میں سے 30 لاکھ درخواست دہندگان کے پاس راشن کارڈ نہیں ہیں۔ یہ صورتحال لاکھوں غریب افراد کیلئے ممکنہ ناانصافی کا خدشہ بڑھا دیتی ہے، جو اب بے یقینی کی حالت میں ہیں۔