کرناٹک

16دلتوں کوبی جے پی قائد کی اذیت رسانی،حاملہ خاتون بچہ سے محروم

دلتوں پر مظالم کے انسدادقانون کے تحت کیس درج کیاگیا ہے اورجگدیش گوڑا اوراس کے لڑکے تلک گوڑاکو ملزم بنایاگیاہے۔ یہ دونوں مفرور ہیں اوران کی تلاش جاری ہے۔ بی جے پی نے اس شخص سے لاتعلقی اختیارکرلی ہے۔

چکمگلورو(کرناٹک): کرناٹک کے ضلع چکمگلورومیں بی جے پی کے کٹرحامی جگدیش گوڑا پرالزام ہے کہ اس نے اپنے کافی کے باغات میں 16 دلت افراد کوکئی دن تک مقفل رکھا۔ متاثرین کا کہناہے کہ انہیں اذیت رسانی بھی کی گئی۔ متاثرین میں شامل ایک حاملہ خاتون گوڑاکے حملہ میں اپنے بچہ سے محروم ہوگئی۔ پولیس نے یہ بات بتائی اورکہاکہ ایک کیس درج کرلیاگیا ہے اوریہ خاتون ڈسٹرکٹ ہاسپٹل میں زیرعلاج ہے۔

پولیس نے بتایاکہ دلتوں پر مظالم کے انسدادقانون کے تحت کیس درج کیاگیا ہے اورجگدیش گوڑا اوراس کے لڑکے تلک گوڑاکو ملزم بنایاگیاہے۔ یہ دونوں مفرور ہیں اوران کی تلاش جاری ہے۔ بی جے پی نے اس شخص سے لاتعلقی اختیارکرلی ہے۔ پارٹی کے ضلع ترجمان نے ان دعوؤں کو مستردکردیاکہ وہ پارٹی لیڈرہے۔

وی وینوگوپال نے کہاکہ جگدیش نہ توپارٹی کارکن ہے اورنہ پارٹی کا  ممبر ہے۔ وہ محض بی جے پی کاحامی ہے اورکسی بھی رائے دہندہ کے مانندہے۔ متاثرین‘ موضع جینوگڈے میں کافی کے باغات میں یومیہ اجرت پانے والے مزدوروں کی حیثیت سے کام کررہے تھے۔

پولیس نے بتایاکہ انہوں نے مالک سے9لاکھ روپے قرض لیاتھا۔ قرض کی ادائیگی میں ناکامی پر انہیں مقفل کردیاگیا۔8۔ اکتوبرکوچند افراد بالیہونور پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوئے اورالزام لگایاکہ جگدیش گوڑا ان کے رشتہ داروں کواذیت رسانی کررہاہے لیکن اسی دن بعدمیں اپنی شکایت واپس لے لی۔

دوسرے دن حاملہ خاتون کوضلع ہاسپٹل میں شریک کرایاگیا اورچکمگلورومیں پولیس سربراہ کے پاس تازہ شکایت درج کرائی گئی۔ عہدیدارنے کہاکہ ہم نے ایک ایف آئی آردرج کرلی ہے اورایس پی نے اس کیس کو ہمارے حوالہ کیا۔

اس کیس کے تحقیقاتی عہدیدارنے بتایاکہ جب اس نے جائے واقعہ کا دورہ کیا تووہاں 8،10افراد کوایک کمرہ میں مقفل دیکھا۔ مالک سے پولیس کی پوچھ تاچھ کے بعد انہیں رہاکیاگیا۔