ایشیاء

کراچی ایرپورٹ کے قریب بم حملہ میں 2 چینی ورکرس ہلاک

ایک پاکستانی علیحدگی پسند گروپ نے کل رات دیر گئے ملک کے سب سے بڑے ایرپورٹ کے باہر چینی شہریوں کے قافلہ پر بم حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

کراچی: (اے پی) ایک پاکستانی علیحدگی پسند گروپ نے کل رات دیر گئے ملک کے سب سے بڑے ایرپورٹ کے باہر چینی شہریوں کے قافلہ پر بم حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

اس حملہ میں 2 چینی ورکرس ہلاک اور دیگر 8 زخمی ہوگئے۔ عہدیداروں اور شورش پسند گروپ نے پیر کے دن یہ بات کہی۔ بلوچ لبریشن آرمی(بی ایل اے) نے جنوبی بندرگاہی شہر کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایرپورٹ کے باہر حملہ کیا۔

پاکستان میں چینیوں پر یہ تازہ ہلاکت خیز حملہ ہے اور یہ پاکستان کی میزبانی میں اسلام آباد میں منعقد ہونے والی شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) چوٹی کانفرنس سے ایک ہفتہ قبل ہوا ہے۔

پاکستانی حکام نے ابتدا میں متضاد تفصیلات دیں جن سے ایسا لگ رہا تھا کہ آئیل ٹینکر میں دھماکہ ہوا لیکن پولیس نے بعد میں توثیق کردی کہ یہ بم حملہ تھا۔ پاکستانی نیوز چیانلس نے ویڈیوز دکھائے جن میں کاروں کو شعلہ پوش اور دھواں اٹھتا دیکھا جاسکتا ہے۔ پولیس نے علاقہ کو گھیر لیا۔ پیر کے دن محکمہ انسدادِ دہشت گردی کے عہدیداروں نے تحقیقات شروع کردیں کہ حملہ آور پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کیسے پہنچے۔

زخمیوں میں پولیس عہدیدار بھی شامل ہیں جو اپنی نگرانی میں چینی قافلہ کو لے جارہے تھے۔ علیحدگی پسند گروپ کے ترجمان جنید بلوچ نے پیر کے دن کہا کہ ہمارے ایک خودکش بمبار نے چینی انجینئرس اور سرمایہ کاروں کے قافلہ کو ایرپورٹ سے نکلتے ہی نشانہ بنایا۔ بلوچ لبریشن آرمی گڑبڑزدہ صوبہ بلوچستان میں سرگرم ہے لیکن اس نے حالیہ عرصہ میں پاکستان کے دیگر حصوں میں بھی غیرملکیوں اور سیکوریٹی فورسس کو نشانہ بنایا ہے۔

اسلام آباد میں چینی سفارت خانہ نے کہا کہ پورٹ قاسم الکٹرک پاور کمپنی میں کام کرنے والے چینی ورکرس قافلہ میں شامل تھے جو رات 11 بجے کے آس پاس حملہ کی زد میں آیا۔ پورٹ قاسم الکٹرک پاور کمپنی کوئلہ سے برقی پیدا کرنے کا چین اور پاکستان کا مشترکہ وینچر پلانٹ ہے۔ چینی سفارت خانہ نے کہا کہ 2چینی شہری ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ مہلوکین میں پاکستانی بھی شامل ہیں لیکن اس نے تفصیل نہیں بتائی۔

پاکستانی وزارت ِ خارجہ نے بم حملہ کی مذمت کی اور کہا کہ کراچی ایرپورٹ کے قریب سفاکانہ دہشت گرد حملہ ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ انہیں صدمہ اور دکھ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور پاکستان کے دشمن ہیں۔ پاکستان میں ہزاروں چینی ورکرس بیجنگ کے کئی بلین ڈالر کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو پر کام کررہے ہیں جس کے تحت بڑے انفرااسٹرکچر پراجکٹس زیرتکمیل ہیں۔

ممنوعہ علیحدگی پسند گروپ بلوچ لبریشن آرمی نے بلوچستا ن کی آزادی کے لئے شورش برپا کررکھی ہے۔ اس نے باربار خبردار کیا ہے کہ بلوچستان میں چینی ورکرس کام نہ کریں۔