علیحدہ واقعات میں 2 پولیس ملازمین کی خودکشی
پولیس نے کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ افراد خاندان نے پولیس کو بتایا کہ سائی کمار نے انہیں بتایا تھا کہ وہ خود کو ہلاک کرلے گا۔ رورل سرکل انسپکٹر راجہ شیکھر ریڈی نے کہا کہ گھریلو مسائل کی وجہ سے وہ، انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوا ہوگا۔
حیدرآباد: تلنگانہ میں اتوار کے روز پیش آئے دو علیحدہ واقعات میں پولیس کے دو ملازمین نے خودکشی کرلی۔ ضلع میدک میں ایک ہیڈ کانسٹبل نے پھانسی لے کر خودکشی کرلی جبکہ دوسرے واقعہ میں ضلع سدی پیٹ میں ایک کانسٹبل نے جراثیم کش دوا پی کر انتہائی اقدام کیا۔ ضلع میدک کے کلچارام پولیس اسٹیشن میں ایک درخت سے ہیڈ کانسٹبل سائی کمار نے پھانسی لے کر خود کو ہلاک کرلیا۔
یہ ہیڈ کانسٹبل صبح کی چہل قدمی کیلئے گھر سے روانہ ہوا اور پولیس اسٹیشن پہنچنے کے بعد اُس نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خودکشی کرنے سے قبل ہیڈ کانسٹبل نے فون پر اپنی بیٹی سے بات کی تھی۔ خودکشی کی وجوہات کا علم نہیں ہوسکا۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہاسپٹل منتقل کردیا گیا۔
پولیس نے کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ افراد خاندان نے پولیس کو بتایا کہ سائی کمار نے انہیں بتایا تھا کہ وہ خود کو ہلاک کرلے گا۔ رورل سرکل انسپکٹر راجہ شیکھر ریڈی نے کہا کہ گھریلو مسائل کی وجہ سے وہ، انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوا ہوگا۔
دوسرے واقعہ میں ایک پولیس کانسٹبل جراثیم کش دوا پینے کے بعد چل بسا۔خودکشی کا یہ واقعہ ضلع سدی پیٹ میں پیش آیا۔17 ویں بٹالین کا کانسٹبل بال کرشنا نے سدی پیٹ ٹاؤن میں اپنے گھر میں کھانے میں جراثیم کشن دوا ملا دیا اور اس کھانے کو بیوی، اور اپنے دوبچوں کو کھلانے کے بعد اُس نے پھانسی لے لی۔ بالکرشنا کی بیوی مناسا، دو بیٹے اشونت اور شون کو سدی پیٹ کے سرکاری ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا۔
ان تینوں کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے دوران پولیس نے کہا کہ معاشی مسال کے سبب بال کرشنا اور اس کے افراد خاندان نے خودکشی کی کوشش کی۔ اس کانسٹبل نے مک ان کی تعمیر کیلئے دوستوں سے بھاری قرض حاصل کیا تھا اور قرض کی واپسی کیلئے شدید دباؤ کا شکار تھا۔ ریاست میں چند دنوں کے دوران مختلف وجوہات کے سبب پولیس ملازمین کی خودکشی کے واقعات سامنے آئے ہیں۔