حیدرآباد

ایجنٹ کی دھوکہ دہی کا شکار 3 حیدرآبادی نوجوان یوکرین جنگ لڑنے پر مجبور، اسداویسی کا دعویٰ، جملہ 12 ہندوستانی نوجوانوں کو واپس لانے حکومت سے اپیل

اسد اویسی نے دعویٰ کیا کہ ویزا ایجنٹوں نے روس میں سیکورٹی ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کی پیشکش کی لیکن اب انہیں یوکرین کے خلاف جنگ میں حصہ لینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

حیدرآباد: صدر مجلس اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے دعویٰ کیا ہے کہ تلنگانہ کے 2 نوجوانوں کے بشمول تقریباً ایک درجن ہندوستانی شہریوں کو ایجنٹوں نے ملازمت کے بہانے دھوکہ دے کر روس یوکرین جنگ میں جھونک دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
روزگار کے مسئلہ پر تلنگانہ اسمبلی انتخابات لڑے جائیں گے: بی جے پی
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ویزا ایجنٹوں نے روس میں سیکورٹی ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کی پیشکش کی لیکن اب انہیں یوکرین کے خلاف جنگ میں حصہ لینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

اسد الدین اویسی نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے روس سے ان تین حیدرآبادی شہریوں کو واپس لانے میں مدد کے لئے ان سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔ ان نوجوانوں کو مبینہ طور پر نوکری کے ایجنٹ نے دھوکہ دے کر روس بھیج دیا جہاں جنگ جاری ہے۔

انہوں نے مجلس کے دفتر دارالسلام میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 9 ہندوستانیوں کو روس بھیجا گیا، جہاں انہوں نے ہتھیاروں کی بنیادی تربیت حاصل کی اور انہیں میدان جنگ میں بھیج کر لڑنے پر مجبور کیا گیا۔

انھیں فوج کے لئے رضاکارانہ طور پر کام کرنے پر مجبور کرنے کے لئے دھوکہ دیا گیا اور انھیں ماریوپول، کھارکیو اور ڈونیٹسک میں لڑنے کے لئے بھیجا گیا۔

مسٹر اویسی نے کہا کہ تلنگانہ، گجرات، کرناٹک، جموں و کشمیر اور اتر پردیش کے بے روزگار نوجوانوں سے ایجنٹوں نے نوکریوں کا وعدہ کیا تھا، جہاں انہیں کہا گیا تھا کہ وہ سیکورٹی ایجنٹس کے طور پر کام کریں گے لیکن انہیں دھوکہ دیا گیا اور میدان جنگ میں بھیج دیا گیا۔

اویسی نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ سال دسمبر میں ان افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کی جنہوں نے مجھ سے مدد مانگی۔ میں نے وزیر خارجہ اور روس میں ہندوستانی سفیر کو انہیں وطن واپس لانے کے لئے لکھا ہے۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ‘بابا ولاگز’ کے نام سے یوٹیوب چینل چلانے والے فیصل خان نے مبینہ طور پر ان ہندوستانی نوجوانوں کو دھوکہ دیا۔

مسٹر اویسی نے بتایا کہ فیصل خان نے جو دبئی میں رہتا ہے، ممبئی کے سفیان اور پوجا کے ساتھ مل کر ان لوگوں کو دھوکہ دیا۔

فیصل خان، سفیان اور پوجا ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔ فیصل خان نے اپنی یوٹیوب ویڈیوز کی تفصیل میں ان دونوں کے رابطے کی تفصیلات کا ذکر کیا ہے۔

اسی دوران وزارت خارجہ نے ابھی تک اس معاملہ میں کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

مسٹر اویسی نے مزید بتایا کہ متاثرہ نوجوانوں نے ویڈیو بنائی اور انہیں درپیش آزمائش کے بارے میں بتایا۔ انہیں محاذ جنگ پر جانے پر مجبور کیا گیا اور میدان جنگ میں گولیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کا ایک ساتھی جنگ میں مارا جاچکا ہے۔

وزیر خارجہ جے شنکر کو لکھے گئے ایک خط میں مجلسی ایم پی کہا کہ محمد اسفان، ارباب حسین اور ظہور احمد حیدرآباد واپسی کے لیے مدد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ حیدرآبادی نوجوان ملازمت کے سلسلے میں روس گئے تھے لیکن انہیں ہندوستانی ایجنٹوں نے گمراہ کر کے روسی فوج میں بھرتی کردیا۔ انہیں تربیت بھی نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے 25 دنوں سے اپنے اہل خانہ سے رابطہ نہیں کیا ہے اور ان کے اہل خانہ ان کے بارے میں بہت پریشان ہیں۔

واضح رہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ گذشتہ دو سال سے جاری ہے جس میں اب تک تین لاکھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔