تلنگانہ میں رائے دہی کے تناسب میں 3فیصد کااضافہ
حلقہ نلگنڈہ میں 2024 میں 73.78 فیصد پولنگ ہوئی جبکہ 2019 کے الیکشن میں یہاں 74.15 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی تھی۔ اسی طرح حلقہ کھمم میں بھی رائے دہی 75.30 فیصد سے کسی قدر گھٹ کر 75.19 فیصد رہی۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں پیر کے روز منعقدہ لوک سبھاانتخابات کے دوران رائے دہی کے تناسب میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے‘جس میں 66.3 فیصدووٹ ڈالے گئے۔ 2019 کے عام انتخابات سے تقابل کیاجائے تو اس بار ووٹنگ کے فیصد میں 3.53 فیصد کا اضافہ درج کیاگیاہے۔
رائے دہی میں اضافہ میں کئی عوامل کوکارفرماقرار دیا جارہا ہے جن میں سازگار موسم اور شعوربیداری میں اضافہ بھی شامل ہے۔تلنگانہ میں پیر کے روز لوک سبھا کے 17 نشستوں اور حلقہ اسمبلی سکندرآباد کنٹونمنٹ کے ضمنی الیکشن میں پرامن رائے دہی ہوئی۔
6بجے صبح سے ہی پولنگ بوتھس پر ووٹروں کوقطار میں اپنی باری کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا گیا۔عہدیداروں کے مطابق کل رات 10بجے کے بعد بھی 1400 مراکز رائے دہی پرپولنگ کاعمل جاری رہا۔
تقابلی اعدادوشمار‘ووٹروں کی مشغولیات میں تبدیلی کوظاہر کرتے ہیں۔ 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں تلنگانہ میں ٹرن آوٹ 62.69 فیصد رہاجبکہ حالیہ اسمبلی الیکشن میں یہ تناسب 71.97 فیصد رہا۔2018 کے اسمبلی انتخابات میں 73.74 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی مگر 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں رائے دہی نے سابق ٹرن آوٹ کوپیچھے چھوڑ دیا۔
اس رجحان سے یہ معلوم ہوتاہے کہ رائے دہندہ کی شراکت داری میں اضافہ ہواہے۔ حلقہ لوک سبھا کی سطح پر پولنگ کے تناسب میں فرق ہے۔حلقہ لوک سبھا بھونگیر میں سب سے زیادہ 76.47 فیصد رائے دہی ہوئی اور سب سے کم رائے دہی 46.08 فیصد حیدرآباد میں ہوئی۔
صرف ان دوحلقہ جات کے سوا تمام حلقہ جات لوک سبھا میں 2019 کے بمقابل زائد رائے دہی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اگر سابق میں منعقدہ انتخابات سے تقابل کیا جائے تو حلقہ جات لوک سبھا کھمم اور نلگنڈہ جوکانگریس کے مضبوط گڑھ مانے جاتے ہیں‘اس بار ووٹر ٹرن آوٹ میں معمولی کمی آئی ہے۔
حلقہ نلگنڈہ میں 2024 میں 73.78 فیصد پولنگ ہوئی جبکہ 2019 کے الیکشن میں یہاں 74.15 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی تھی۔ اسی طرح حلقہ کھمم میں بھی رائے دہی 75.30 فیصد سے کسی قدر گھٹ کر 75.19 فیصد رہی۔ پولنگ کے اختتام کے 24گھنٹوں بعدبھی حتمی پولنگ تناسب کی اجرائی میں تاخیر پرسوال اٹھ رہے ہیں۔
یہاں اس بات کا تذکرہ بیجانہ ہوگا کہ رائے دہی کوسہل اورتیز رفتار بنانے اور نتائج کی جلداجرائی کویقینی بنانے کے لئے ہی الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کومتعارف کرایاگیا ہے۔
بی آرایس قائد نے کہاکہ الیکشن کمیشن کوچاہئے کہ چوتھے مرحلہ کی رائے دہی کے تناسب کوبلاتاخیر جاری کرے۔ لوک سبھا انتخابات کے پہلے دومرحلوں کی رائے دہی کے فیصد کوجاری کرنے میں تاخیر کے خلاف سپریم کورٹ 17مئی کو ایک عرضی کی سماعت کرے گا۔