صحت

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو دل کا دورہ نہ پڑے تو یہ غذائیں روزانہ ضرور کھائیں!

ماہرین کے مطابق جسم میں کولیسٹرول کی زیادتی اس کی بڑی وجہ ہے۔ بعض افراد پتلے ہوتے ہیں مگر ان کا کولیسٹرول زیادہ ہوتا ہے، اس لیے صرف ظاہری شکل سے صحت کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ کولیسٹرول کی سطح کا باقاعدگی سے معائنہ اور کنٹرول دل کی بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

حیدرآباد: اگر آپ چاہتے ہیں کہ دل کا دورہ نہ پڑے تو روزانہ کچھ مخصوص غذائیں کھانا ضروری ہے۔ پہلے دل کی بیماریاں زیادہ تر بزرگوں کو متاثر کرتی تھیں، مگر آج کل نوجوانوں اور بچوں میں بھی دل کے امراض کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد: ڈینگی سے متاثرہ شخص کا کامیاب علاج، پھیپھڑوں کو پہنچنے والے شدید نقصان کے باوجود صحت یابی
مدینہ اسکولز میں یومِ آزادی 2025 ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا
محبوب نگر میں یومِ آزادی تقریب، اردو آفیسر ڈاکٹر منیب آفاق کو ایوارڈ
قاضی پیٹ درگاہ عرس تقاریب کا 17 اگست سے آغاز، ہنمکنڈہ کلکٹریٹ میں انتظامات کا جائزہ اجلاس
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ

ماہرین کے مطابق جسم میں کولیسٹرول کی زیادتی اس کی بڑی وجہ ہے۔ بعض افراد پتلے ہوتے ہیں مگر ان کا کولیسٹرول زیادہ ہوتا ہے، اس لیے صرف ظاہری شکل سے صحت کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ کولیسٹرول کی سطح کا باقاعدگی سے معائنہ اور کنٹرول دل کی بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

کولیسٹرول دو اقسام میں ہوتا ہے، ایل ڈی ایل یعنی برا کولیسٹرول اور ایچ ڈی ایل یعنی اچھا کولیسٹرول۔ جسم میں ایل ڈی ایل اور ٹرائی گلیسرائیڈ کی مقدار زیادہ ہونے سے دل کو نقصان پہنچتا ہے، اس لیے ان کی سطح کم رکھنا ضروری ہے جبکہ ایچ ڈی ایل کی مقدار بڑھانا دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔

اوٹس میں موجود سولیوبل فائبر کولیسٹرول کو جذب کرکے جسم سے باہر نکال دیتا ہے، اس لیے اوٹس کو روزانہ کھانا چاہیے تاکہ ایل ڈی ایل کم ہو اور ایچ ڈی ایل بڑھے۔

بینز اور دالوں میں بھی فائبر زیادہ ہوتا ہے جو کولیسٹرول کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ بادام اور اخروٹ میں مونو انسیچوریٹڈ اور پولی انسیچوریٹڈ فیٹس، فائبر اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈز شامل ہوتے ہیں جو دل کو مضبوط رکھتے ہیں، انہیں پانی میں بھگو کر کھانا زیادہ مفید ہوتا ہے۔

 ایواکاڈو میں بھی ایسے فیٹس اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائیڈ کو کم کرتے ہیں۔

مچھلیاں جیسے سالمن، میکریل، ہیئرنگ اور ٹونا اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتی ہیں جو ٹرائی گلیسرائیڈ کی سطح کو کم کرتی ہیں اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتی ہیں۔ ہفتے میں کم از کم دو بار مچھلی کھانا دل کے لیے فائدہ مند ہے۔

 پالک کا رس روزانہ پینا بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے اور خون کی نالیوں کو نرم و کشادہ رکھتا ہے، جس سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔ بلیوبیری، اسٹرابیری اور کیلے جیسے پھلوں میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو بلڈ پریشر کو کم کر کے دل کو صحت مند بناتے ہیں۔

اگر آپ اپنی روزمرہ کی خوراک میں ان غذاؤں کو شامل کریں تو دل کی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہو سکتا ہے۔