5سالہ طالبہ کو شرمندہ کرنے والی ٹیچر کو ہائی کورٹ سے جھٹکہ
ملزم ٹیچر نے نرسری جماعت میں زیرتعلیم پانچ سالہ طالبہ کی شلوار دوسرے بچوں کے سامنے اتار کر اسے شرمندہ کیا۔
بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے خاتون ٹیچر کے خلاف پوکسو کے تحت درج کیس کو کالعدم قرار دینے سے انکار کردیا جس نے کلاس میں پانچ سالہ طالبہ کی شلوار اتاری تھی۔ جسٹس ایم ناگاپرسنا کی سنگل ڈیویژن بنچ نے جمعرات کو یہ فیصلہ دیا۔
پولیس کے مطابق 41سالہ ملزم ٹیچر‘ خانگی اسکول میں کام کرتی ہے۔وہ اپنے خلاف کیس رد کروانے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی تھی۔
بچی کے والدین کی شکایت پر بنگلورو کی ہلاسورو پولیس کیس کی تحقیقات کررہی ہے۔
ملزم ٹیچر نے نرسری جماعت میں زیرتعلیم پانچ سالہ طالبہ کی شلوار دوسرے بچوں کے سامنے اتار کر اسے شرمندہ کیا۔ یہ واقعہ2017ء میں پیش آیا تھا۔
اپنی شکایت میں والدین نے الزام عائد کیا کہ ملزم ٹیچر نے ابتدا میں بچی کو مارا اور بعد ازاں پوری کلاس کے سامنے اس کی شلوار اتاردی اور اسی حالت میں دیگر طلباء کے سامنے اسے کھڑا کیا۔
ملزم ٹیچر نے بچی کو دھمکی بھی دی کہ وہ اسے تاریک کمرے میں بند کردے گی جہاں کتا اس کا انتظار کررہا ہے۔
پانچ سالہ لڑکی نے اپنی آب بیتی والدین کو سنائی جنہوں نے 2017ء میں ٹیچر کے خلاف ہلاسورو پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی۔ کیس کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہائی کورٹ کی بنچ نے ٹیچر کے خلا ف فوجداری کارروائی کو رد کرنے سے انکار کردیا۔