امریکی پارلیمنٹ کے باہر مظاہرے کے دوران 500 افراد گرفتار
فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی مہم کے خلاف امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں کانگریس (پارلیمنٹ) کے باہر احتجاج کرنے والے تقریباً 500 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
واشنگٹن: فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی مہم کے خلاف امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں کانگریس (پارلیمنٹ) کے باہر احتجاج کرنے والے تقریباً 500 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اس مظاہرے کا اہتمام ‘جیوش وائس فار پیس’ نے کیا تھا۔ مظاہرین میں سے کئی نے ایسی شرٹیں پہن رکھی تھیں جن پر ‘ہمارے نام میں نہیں’ لکھا ہوا تھا۔
جب مظاہرین کانگریس بھون کی لابی کے فرش پر بیٹھے تھے تو پولیس نے انہیں گھیر لیا۔ مظاہرین نے ایک بڑا بینر لہرایا جس پر ‘جنگ بندی’ لکھا ہوا تھا۔ اسرائیلی بمباری سے محصور غزہ کی پٹی میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
جیوش وائس فار پیس نے کہا کہ تقریباً 10,000 افراد نے امریکی دارالحکومت کی سڑکوں پر اس مسئلے پر مارچ کیا۔
ترقی پسند یہودی تنظیم نے ٹویٹر پر لکھا کہ "ہم نے کانگریس (پارلیمنٹ) کا محاصرہ کیا تاکہ عوام کی توجہ فلسطینیوں پر اسرائیل کے جاری ظلم و ستم میں امریکہ کے ملوث ہونے کی طرف مبذول کرائی جا سکے۔” دوسری جانب امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے بدھ کی شام تک عمارت کو مظاہرین سے خالی کرا لیا ہے اور گرفتاریاں کر رہے ہیں۔
اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر ‘مکمل محاصرہ’ کر رکھا ہے، جس سے 20.30 لاکھ باشندوں کی خوراک، پانی، بجلی اور طبی سازو سامان تک رسائی بند کر دی گئی ہے۔ اسرائیلی حکام نے بتایا کہ حماس کے حملے میں کم از کم 1400 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے اور 199 دیگر کو یرغمال بنا لیا۔
اس حملے کے بعد اسرائیل نے تباہ کن مہم شروع کر دی۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں 3400 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے ایک تہائی بچے ہیں۔
اسرائیل کے حملوں اور غزہ کے محاصرے خلاف وسیع پیمانے پر تنقید کی گئی ہے اور اس نے پورے مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے۔