دہلی

آخری مرحلہ میں شام 5 بجے تک 58 فیصد پولنگ

لوک سبھا انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلہ میں ہفتہ کی شام 5 بجے تک 58.34 فیصد پولنگ ہوئی۔ مغربی بنگال کے سندیش کھالی میں ٹی ایم سی اور بی جے پی حامیوں میں جھڑپیں ہوئیں۔

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلہ میں ہفتہ کی شام 5 بجے تک 58.34 فیصد پولنگ ہوئی۔ مغربی بنگال کے سندیش کھالی میں ٹی ایم سی اور بی جے پی حامیوں میں جھڑپیں ہوئیں۔

متعلقہ خبریں
اگزٹ پولس پر مکمل امتناع کے لئے سنجے سنگھ کا مطالبہ
حلقہ لوک سبھا نظام آباد سے تاحال 26 امیدواروں کے پرچے نامزدگی داخل
لوک سبھا الیکشن، جمعہ کو پولنگ کا پہلا مرحلہ
ایر فورس کے سابق سربراہ اور سابق ایم پی تروپتی بی جے پی میں شامل
مایاوتی کوبطور وزیراعظم امیدوار پیش کرنے پر ہم انڈیا اتحاد میں شامل ہوں گے:ملوک ناگر

ای وی ایم میں خرابی اور بعض بوتھس پر رگنگ کی بھی شکایتیں آئیں۔ 7 ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقہ چندی گڑھ کے 57 حلقوں میں پولنگ ہوئی۔

ان میں اترپردیش کا وارانسی حلقہ بھی شامل ہے جہاں سے وزیراعظم نریندر مودی نے مسلسل تیسری مرتبہ پارلیمانی الیکشن لڑا۔ آج کی ووٹنگ کے ساتھ لوک سبھا انتخابات کا عمل مکمل ہوگیا جو 19 اپریل کو شروع ہوا تھا۔

لوک سبھا الیکشن کے ساتھ 3 اسمبلیوں آندھراپردیش‘ اروناچل پردیش اور سکم کا بھی الیکشن ہوا۔ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے متواتر تیسری میعاد چاہتا ہے جبکہ اپوزیشن انڈیا بلاک اس کی امیدوں پر پانی پھیرنا چاہتا ہے۔

ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔ سندیش کھالی میں ٹی ایم سی اور بی جے پی حامیوں میں جھڑپیں ہوئیں۔ دونوں نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کئے۔

بشیر ہاٹ کے سپرنٹنڈنٹ پولیس مہدی رحمن نے بتایا کہ جھڑپوں میں 3 افراد زخمی ہوئے۔ ایک کو گرفتار کرلیا گیا۔ آج کے مرحلہ میں 10.06کروڑ شہری رائے دہی کے اہل تھے۔

آخری مرحلہ کے لئے انتخابی مہم جمعرات کی شام ختم ہوگئی تھی۔ پنجاب میں انڈیا بلاک میں شامل جماعتوں کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے علیحدہ الیکشن لڑا جبکہ بی جے پی اور شرومنی اکالی دل نے بھی 1996 کے بعد سے پہلی مرتبہ اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑا۔